
چیئرمین نیپرا وسیم مختیار کی سربراہی میں اتھارٹی نے بجلی کے بینادی ٹیرف میں 5 روپے فی یونٹ تک اضافے کی درخواست پر سماعت کی جس سے صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، ممبر نیپرا مطہر رانا نے ریمارکس دئیے کہ جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ حقیقت پسندانہ ہوناچاہیے، انڈسٹری کی جانب سے بجلی کی طلب کم ہوئِی، جبکہ بڑی صنعتوں کی پیداوار بڑھی، سولراب انڈسٹری کی ضروریات بھی پوری کررہا ہے۔ چھ ہزار میگاواٹ کی سولر پلیٹس درآمد کی گئی ہیں سولر پلانٹس سے بجلی کہیں تو جارہی ہوگی، ممبر بلوچستان نے کہا کہ ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ بجلی کی طلب کم ہو رہی ہے، گزشتہ سال بھی گروتھ نہ ہونے کی وجہ سے صارفین پر اضافی بوجھ پڑا، اس بار ایسا نہیں ہونے دیں گے، حقیقی اعدادوشمار پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ نیپرا خیبرپختونخوا نے ریمارکس دئیے کہ بجلی مہنگی کیے جا رہے ہیں، صارفین نے استعمال کم کر دیا، پہلے میں اے سی چلاتا تھا اب افورڈ ایبل ہی نہیں رہا، مہنگی بجلی کا حل بتایا جائے جس پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔ سی پی پی اے حکام نے کہا کہ 19 سو میگاواٹ کی بجلی سے نیٹ میٹرنگ ہوئی ہے،سی پی پی اے حکام نے جواب دیا کہ ایک سال میں ایک ہزار میگاواٹ تک نیٹ میٹرنگ ہوئی، ملک میں بجلی کی پیداوار اب تک 21 ہزار 6 سو میگاواٹ ہوئی ہے بجلی کی طلب بڑھنے سے صارفین کے لیے قیمت میں کمی ہوگی، نیپرا نے بینادی ٹیرف میں اضافے کی سماعت مکمل کرلی، نیپرا اعدادوشمار کے بعد فیصلہ جاری کرے گی