
سابق وزیر اعظم نواز شریف کو چھ سال بعد پارٹی صدارت مل گئی ۔نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہباز شریف ،مریم نواز ،حمزہ شہباز شریف نے میری غیر موجودگی میں پارٹی کو متحرک رکھا ،اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مشکل وقت میں پارٹی کو نہیں چھوڑا۔
پارٹی صدر کا چناو کیسے ہوا:
ن لیگ کے سابق صدر شہباز شریف کے استعفے کے بعد نئے صدر کے لیے الیکشن ہوا ،8 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ،میاں نواز شریف نے چاروں صوبوں سے الگ الگ کا غذات نامزدگی جمع کرائے ۔
آزاد کشمیر، جی بی اور وفاق سے بھی نواز شریف نے کاغذات جمع کرائے ،سندھ سے مسلم لیگ ن کے صدر بشیر میمن کے پی سے امیر مقام اور بلوچستان سے سردار یعقوب نے اپنے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔
کاغذات نامزدگی جمع کب ہوئے:
پارٹی صدر کے امیدوار کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت صبح 10 سے 12 بجے تک رکھا گیا تھا ،جب کہ کاغذات کی جانچ پڑتال دن دو بجے تک ہوئی ۔ پارٹی چیف الیکشن کمشنر رانا ثنا اللہ نے تجویز کنندگان اور تائید کنندگان کو طلب کیا اور نواز شریف کے کاغذات کی جانچ کی۔جانچ پٹرتال کے بعدمیاں نواز شریف ن لیگ کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوئے ۔
یاد رہے کہ اٹھائیس جولائی 2017 کو نواز شریف کی صدارت سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے ایک فیصلے کی نذر ہو گئی تھی ۔