
ڈرائیور آفتاب،جو بوڑھے والدین کا واحد سہارا ہے ۔22اپریل کو صبح سویرے مزدوری کے لیے نکلا،لیکن ساڑھے گیارہ بجے آفتاب نے اپنی والدہ کو کال ائی کے مجھے حمزہ نے پکڑ لیا ہےاور اپ پیسے لے کرائیں ترامڑی چوک میں والدہ دضیہ ابراہیم اپنی بیٹے کی تلاش میں ترامڑی پہنچی ۔۔۔ ٹرامری والدہ پہنچی تو بیٹے آفتاب کا نمبر بند ہوگیا،والدین کی پریشانی بڑھی تو انہوں نے 15 پر کال کی ،درخواست جمع کرانے تھانہ شہزاد ٹاون پہنچے،لیکن پولیس نے ان کی حالت زار دیکھ کر ہی اندازہ لگا لیا کہ ،یہاں سے تو کچھ نہیں ملنا، شہزاد ٹاؤن کے پولیس کےالکاروں نے بوڑھی والدہ کی بےعزتی کرکے تھانے سے نکال دیا ۔۔اور یہ کہہ کر پولیس اسٹیشن سے نکال دیا کہ سی ائی اے اسلام اباد میں چیک کرو ،ہمارے پاس نہیں ہےاج پانچ دن ہو گئے والدہ دربدر کے دھکے کھانے پہ مجبور ابھی تک بچے کا پتہ نہ چل سکا ،والدہ اپنے بیٹے کو ڈھونڈنے کے لیے تھانہ سی ائی اے میں گی گیٹ پر تعینات اہلکاروں نےاندر جانے نہ دیا ، بوڑھےوالدین سے کی پیسوں کی ڈیمانڈ 2 لاکھ روپےجب والدین نے روک کر یہ بتایا ہمارے پاس تو کچھ بھی نہیں ہم تو لوگوں کے گھروں میں کام کر کے اپنےبچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔
https://www.facebook.com/sardar.arslan3/videos/469824455400325