
سپیریم کورٹ میں نیب ترمیم کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے ،دوران سماعت انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کو ملک میں سب سے بڑا ڈاکہ ڈالا گیا۔
اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا یہ بات اس وقت نہ کریں،، ابھی نیب ترامیم والا کیس سن رہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے موقف اپنایا کہ ہماری دو درخواستیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق یہیں وہ اپ کے پاس موجو د ہیں۔
چیف جسٹس نے پوچھا اس میں اپ کے وکیل کون ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے بتایا میرے وکیل حامد خان ہیں ۔حامد خان ایک سینیئر وکیل ہیں
سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا چیف جسٹس صاحب جیل میں ون ونڈو آپریشن ہے جس کو ایک کرنل صاحب چلاتے ہیں۔ آپ ان کو آرڈر کریں کہ میری قانونی ٹیم سے ملاقات کروانے دیں۔ وہ میری قانونی ٹیم سے ملاقات کرنے نہیں دیتے۔ مجھے یہاں قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے۔ میرے پاس مقدمے کی تیاری کا کوئی مواد نہیں اور ہی لائبریری ہے