
راولپنڈی ۔۔
بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے ریاست مخالف بیانیے کی تشہیر پر ایف آئی اے متحرک۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ٹیم گزشتہ روز تفتیش کےلئے اڈیالہ جیل پہنچی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی ائی نےایف ائی اے کی تفتیش میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔ کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جواب وکلاء کی موجودگی میں دوں گا۔ ٹیم نے بانی پی ٹی آئی کا مؤقف تحریری طور پر حاصل کرلیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد سے بانیِ پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں انکوائری کے لئے رابِطہ کیا تھا۔ خط کے مطابق سابق وزیراعظم کے آفیشل ہینڈل سے ریاست مخالف اور اداروں خصوصا پاک آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔ 29 مئی کو پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کے ذریعے حقائق کو توڑ مروڑ کر آفیسرز اور جوانوں میں بغاوت اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو صریحاً پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی ہے جسکی تفتیش ہونا لازم ہے ۔
۔۔۔بریدنگ اسپیس۔۔۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اِس وقت خود اڈیالہ جیل میں قید ہے جبکہ اُن کا آفیشل ہینڈل پروپیگنڈا ویڈیو اپ لوڈ کے لئے استعمال کیا گیا۔ ایف آئی اے سائبر وِنگ پی ٹی آئی کے مزید تین لوگوں سے اِس معاملے پر پوچھ گچھ کرے گا۔ بیرسٹر گوہر خان۔ عمر ایوب اور رؤف حسن سے بات چیت کی جائے گی۔ ایف آئی ٹیم اِس بات کا تعین کرے گی کے ویڈیو ٹویٹ بانی تحریک انصاف نے خود کیا یا اُن کی اجازت سے کیا گیا۔۔۔۔