
انڈونیشنا میں چھبیس سالہ نارنگول ایک سال تک اپنی ہونے والی بیوی سے ملاقاتیں کرتا رہا ۔پھر شادی کی تاریخ بھی طے ہو گئی ۔جب ملاقات ہوئی تو لڑکی نے برقع پہن رکھا تھا جسے مذہبی عقیدت سمجھ کر فخر بھی کیا گیا ۔لیکن پس پردہ تو کچھ اور ہی چل رہا تھا۔
شادی کی تقریب سادہ ہوئی ،جس میں دوست احباب اور رشتہ دار مدعو تھے۔لیکن جوڑے نے سرکاری طور پر اپنی شادی کا سرٹیفکیٹ رجسٹر نہیں کرایا۔دلہے کو اس وقت شک ہوا جب دلہن نقاب ہی پہن کر رکھتی تھی اور گھر والوں سے بات چیت بھی نہیں کرتی تھی ۔خآتون نے اپنے شوہر سے مباشرت کرنے سے انکار کر دیا اور بہانہ بازی سے کام لیا۔
تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ دلہن کے والدین زندہ ہیں لیکن پہلے اس نے بتایا تھا کہ اس کے والدین مر چکے ۔ ای ایس ایچ کے جھوٹ کے جال کے بے نقاب ہونے کے بعد، پولیس نے اسے گرفتار کر لیا، اور اس نے اپنے خاندان کی دولت چوری کرنے کی نیت سے اے کے سے شادی کرنے کا اعتراف کیا۔پولیس کے مطابق لڑکے کو دھوکہ دہی کے الزام میں چار سال تک کی سزا ہو سکتی ہے