
اسلام آباد ۔۔۔
اسلام آباد۔۔۔ آج کل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دواہم ایشوز پرلوگ خاصا حیران و پریشان نظر آرہے ہیں ۔ ایک مارگلہ کے جنگلات میں بار بار بھڑکنے والی آگ اور دوسرا سعید بک بینک کی مہنگی کتابیں ۔ مارگلہ کی آگ نے سی ڈی اے سمیت ضلعی انتظامیہ کی نیندیں حرام کررکھی ہیں جبکہ سیعد بک بینک پر کتابوں کی گراں قیمت نے کتاب دوستوں اور صحافیوں کوہلکان وپریشان کررکھا ہے ۔
ہوا یوں کہ اسامہ اقبال خواجہ نامی نوجوان نے سعید بک سے کتاب لینے ،اس کی قیمت ،پھر مارکیٹ میں ریٹ اور کتاب کی واپسی سے متعلق ایک پوسٹ فیس بک وال پر پوسٹ کردی ۔اسامہ نے اپنی پوسٹ میں پوری تفصیل درج کی ہے کہ کس طرح اس نے کتاب لی پھر دوسری دکان سے پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ تو سعید بکس سے مہنگی کتاب خرید کرلایاہے ۔ فورا واپس گیا لیکن سعید بک والوں نے کتاب واپس لینے سے انکار کردیا ۔
لوگوں نے پوسٹ پر اپنی اپنی رائے دی اور پہلا دن جیسے تیسے گزر گیا بیشتر لوگوں نے سعید بک بینک کے خلاف رائے دی اور بعض نے اپنی اپنی رویداد بھی سنائی ۔ لیکن آج بڑے نامی گرامی صحافی بھی اس آگ میں کود پڑے ۔ معروف اینکر روف کلاسر نے سعید بک والوں کے حق میں لمبی تحریر لکھ ڈالی ۔
بقول کلاسرا صاحب ، جس بندے نے پوسٹ شیئر کی یعنی جس نے کتاب خریدی پھر واپسی کا مطالبہ کیا اس نے دراصل پانچ گھنٹے بعد کتاب واپس کرنا چاہی ۔ اس پانچ گھنٹے کے دوران نوجوان نے کہیں کتاب سکین پھر پرنٹ پھر بائنڈنگ کروائی ۔ روف کلاسرا نے یہ دلیل دی ہے کہ سعید بک بینک اور دوسری دکان کی کتاب ایک جیسی ہے ، دونوں میں کامے یا فل اسٹاپ کا بھی فرق نہیں ۔
کلاسرا کی پوسٹ پر لوگوں نے سینئر صحافی و اینکر کی عقل و جواز پر سوالات اٹھادیئے ۔
جبکہ متاثر یا مدعی اسامہ معاملہ نے روف کلاسر کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ، کلاسرا صاحب ایک سائیڈ کی اسٹوری چلادی ہے یہ سفید جھوٹ ہے ۔
گویا دو دن سے سوشل میڈیا صارفین اوراسلام آباد میں مقیم مختلف علاقوں کے صحافیوں کا یہی رونا دھونا ہے کہ سعید بک بینک کتابیں مہنگا بیچتا ہے۔
وحید مراد نے لکھا نے سعید بک بینک کا مالک بڑے ٹیکس چوروں میں شامل ہے ۔
عرفان بلوچ نے شکوہ کیا کہ بک بینک صرف مشہور شخصیات کو ڈسکاونٹ دیتا ہے
دانش ارشاد نے انکشاف کیا کہ بک شاپ ایک بندے خریدار کی نظر بھی رکھتا ہے کہ کہیں کوئی کتاب کی فوٹو نہ بنالے ماجی مغل نامی جو اس شاپ پر کام کرچکا ہے کہہ رہا کہ یہاں ان کا ایکسپرینس اچھا نہیں رہا ۔
البتہ کچھ بک بینک کے حق میں یہ دلیل دے رہے ہیں کہ اسلام آباد کے مہنگے سیکٹر ایف سیون میں عام برگر یا کافی بھی عام مارکیٹ سے مہنگی بگتی ہے۔ سو اگر سعید بک نے چار پانچ سو روپے کتاب مہنگی بیچ بھی دی تو کون سا طوفان آگیا ۔اب یہ معاملہ بک شاپس کی پرموشن ہے یا کچھ اور یہ کچھ روز میں سامنے آجائے گا