
سری نگر ۔۔۔۔حارث بٹ
بھارتی کے لوک سبھا الیکشن میں جہاں حکمران جماعت بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے وہیں مقبوضہ کشمیر میں بھی بڑے برج الٹ گئے۔ جموں و کشمیر میں دو سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو شکست کھانا پڑی ۔
ضلع بارہمولہ کی سیٹ پر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو جیل میں قید آزاد امیدوار انجینئر عبدالرشید نے شکست دے دی ۔ انجینئر عبدالرشید کو عمر عبداللہ پر 2 لاکھ سے زائد ووٹوں کی لیڈ حاصل ہوئی ۔
انجینئر رشید کو 423507 ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ عمر عبداللہ 234928 ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔ سجاد غنی لون جو کہ پیپلز کانفرنس کے امیدوار ہیں محض147622 ووٹ حاصل کرکے تیسر نمبر پر ہیں۔
عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید اس وقت اسی تہاڑ جیل میں بند ہیں جس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔ انجینئر رشید شیخ کو این آئی اے نے سال 2019 میں ٹیرر فنڈنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ پھر وہ انہیں دہلی لے آئی تھی۔ جیل میں رہتے ہوئے الیکشن لڑا۔
دوسری طرف سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کو بھی اپنے حلقے اسلام آباد سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔
محبوبہ مفتی، جو اننت ناگ – راجوری سیٹ پر نیشنل کانفرنس لیڈر میاں الطاف احمد لاوری کے مدمقابل ہیں، 279303سے زیادہ ووٹوں سے پیچھے ہیں۔ میاں الطاف کو 516808 ووٹ ملے ہیں جبکہ محبوبہ مفتی 237505 ووٹ لے چکی ہیں۔ اپنی پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس، جنہیں بی جے پی کی حمایت حاصل ہے 141194 ووٹ حاصل کرچکے ہیں۔
اب تک کے نتائج کے مطابق وادی کشمیر میں بھارتی حکمران جماعت کو بھی ہار کا ایک اور زور دار جھٹکا سہنا پڑا ۔
مجموعی طور پر لوک سبھا الیکشن 2024 میں بی جے پی نے جموں ڈویژن کی دونوں سیٹوں جبکہ نیشنل کانفرنس نے سرینگر اور اننت ناگ راجوری سیٹ پر فتح حاصل کی۔ شمالی کشمیر کی نشست پر انجینئر رشید نے کامیابی حاصل کی جبکہ این سی سے علیحدہ ہوئے حاجی حنیفہ جان نے لداخ پارلیمانی نشست پر بی جے پی اور انڈیا بلاک امیدوار کو شکست دی۔