
اسلام آباد۔۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہتے ہیں کہ زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس کا نفاذ ہوگا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ تنخواہوں میں سلیبز کو انفرادی سطح پر دیکھیں اتنا بوجھ نہیں۔آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت درست سمت میں جاری ہے ۔آئی ٹی سیکٹر کو سب سے بڑی اور ریکارڈ ایلوکیشن دی ہے۔۔وزیر مملکت علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ نان فائلرز کو وقت دیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں آئیں۔۔
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم نے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانا ہے۔۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد پر لے کر جانا ہے جس کے لیے مختلف اداروں کو بہتر کرنا ہے۔غیر دستاویزی معیشت کو ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے، یہ بات درست ہے کہ ٹیکسوں کی کمپلائنس اور انفورسمنٹ نہیں ہوئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نان فائلزز کے لیے بزنس ٹیکس ٹرانزیکشن میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد انہیں بھی ٹیکس نیٹ میں لانا ہے، زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس کا نفاذ ہوگا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، کہ تنخواہ دار طبقے پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس 35 فیصد ہے۔آئی ٹی سیکٹر کیلئے بڑی رقم مختص کی ہے، جس سے آئی ٹی سیکٹر میں انفراسٹرکچر بہتر کیا جا سکے گا۔۔
زیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہاہے کہ جو راستہ شہبازشریف نے اختیار کیا وہ مشکل اور کٹھن ضرور ہے۔ٹیکس نیٹ کے نظام کو بہتر بنارہے ہیں۔۔عوام کو جلد آسانی ملے گی۔۔۔۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پیٹرولیم لیوی میں فوری اضافہ نہیں ہو رہا،ہمارے پاس او رکوئی چارہ نہیں کہ ریٹیلرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لائیں۔۔۔۔