
جس بچی کے نام پر آبپارہ مارکیٹ کا نام پڑا پتا نہیں کدھر ہو گی کس حال میں ہو گی لیکن اس کے نام پر رکھا گیا نام آج زبان زد عام ہے ۔
تصویر میں نظر آنے والی بچی جس کا نام ابپارہ ہے ۔جب شہر اقتدار آباد ہو رہا تھا تو اس بچی کی پیدائش ہوئی ۔
اور دارلخلافہ بننے پر سب سے پہلی بچی جو رجسٹرڈ ہوئی اس کا نام ایسا تھا جس پر ایک مارکیٹ آباد ہوئی اور پھر ہوا یوں کہ ملک دو ٹکڑے ہوا۔بچی تو یہاں سے چلی گئی لیکن اپنی یادیں ہمیں سونپ گئی ۔
ملک الگ ہونے سے پہلے مشرقی پاکستان کے لوگ بھی وفاقی گورنمنٹ میں ملازمت کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں ہی رہتے تھے۔آبپارہ کے والدین بھی وفاقی دارالحکومت میں ہی بسلسلہ روزگار یہیں تھے۔
60 کی دہائی میں کراچی سے اسلام اباد کو دارلخلافہ چنا گیا تو اس کے والدین بھی یہاں منتقل ہوئے ۔اب کے بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے کے ہاں ایک بچی کی پیدائش ہوتی ہے اور اس بچی کا نام آبپارہ رکھا گیا۔
جب بچی کا نام ریکارڈ میں اندراج ہوا تو یہاں بننے والی نئی مارکیٹ کو آبپارہ مارکیٹ کا نام دیا گیا۔
پھر ملک دو لخت ہو گیا ، آبپارہ بنگلہ دیش چلی گئی ۔اب آبپارہ کہاں ہے، کس حال میں ہے کچھ معلوم نہیں۔لیکن اس کے نام سے منسلک مارکیٹ آج بھی قائم و دائم ہے ۔