
انٹرنیشنل کرکٹ میں اگر بارش ہوتی ہے تو بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے اوورز بھی کم کر دیےجاتے ہیں،یا میچ ختم بھی کرنا پڑے تو ڈک ورتھ لیوس میٹھڈ
کے تحت میچ ختم کیا جاتا ہے ۔
کبھی آپ نے سوچا کہ یہ ٹرم کیوں استعمال ہوتی ہے ؟اور اس کو موجد کون ہے ؟
کرکٹ میں یہ ٹرم متعارف کروانےکا سہرا دوانگریز سٹیٹسٹکس فرینک ڈک ورتھ اور ان کے دوست ٹونی لیوس کو جاتاہے۔اسی وجہ سے اسے ڈک ورتھ لیوس میتھڈ کہا جاتا ہے
90 کےکرکٹ ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کو تیرہ بالز پر باٸیس رنز درکار تھے مگر بارش کے بعد ایک بال پر باٸیس رنز بنانے کا کہا گیا،یہ بدقسمتی تھی کہ اس وقت یہ میتھڈ ایجاد نہ ہوا تھا
ڈک ورتھ لیوس کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایک جنوری انیس سو ستانوے کو زمباوے اور انگلینڈ کے درمیان میچ میں لاگو کیا گیا جو کہ زمباوے نے ڈک ورتھ کے چلتے سات رنز سے جیت لیا۔۔۔ آٸ سی سی نے آفیشلی اس میتھڈ کو انیس سوننانوے میں قبول کر لیا اور تب سے آج تک یہ نظام راٸج ہے ۔۔۔
ڈک ورتھ کے بانی ٹونی لیوس 2020 میں انتقال کر گۓ جبکہ ان کے ساتھی فرینک ڈک ورتھ بھی اب اس دنیا میں نہیں رہے ۔ مگر ان کی یہ ایجاد کرکٹ کے میدانوں پر ہمیشہ راج کرتی رہے گی۔۔