

اسلحے کا کلچر ہمارے معاشرے کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے اور ہمارے نوجوانوں کو اس راہ کی طرف کھینچتا چلا جا رہا ھے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا میں اسلحہ کی تسبیح ،نمائش، ٹک ٹاک تشدد کو پروان چڑھانے اور اسلحہ کو عام کرنے کی طرف کھلی چھوٹ حکومت اور انتظامیہ پر ایک سوالیہ نشان ہے اور اداروں کی کمزوری بھی ۔ کنٹرول کے سخت قوانین کی کمی اور آتشیں اسلحے تک آسان رسائی نے ہمارے معاشرے میں ہتھیاروں کو معمول پر لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ مایوس کن ہے کہ نوجوان لوگوں کو ہتھیاروں کا سہارا لے کر ہتھیاروں کو اپنے ہاتھوں میں سجا کر دبدبہ اور خوف پیدا کرتے ہوئے تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلحہ اور تشدد کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ خطرناک رجحان نہ صرف افراد کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے خطرہ ہے بلکہ ہمارے پورے معاشرے کی ترقی اور ترقی میں بھی رکاوٹ ہے۔ ایک کمیونٹی کے طور پر ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں اور اپنے نوجوانوں میں امن، افہام و تفہیم اور عدم تشدد کو فروغ دینے کے لیے کام کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ آئیے ہم اس تباہ کن ہتھیاروں کے کلچر کو اپنے معاشرے سے نکال دیں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ اور پرامن مستقبل کی راہ ہموار کریں۔