
آج سماعت میں خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے جو عدالتی فیصلے ریفرنس کے طور پر دیے گئے ان فیصلوں میں اور اس کیس کے گراؤنڈز الگ الگ ہیں، جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ طلاق کو تو مانتے ہیں ، آپ دونوں حنفی کے پیروکار ہیں ، اور حنفی میں تین طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہوجات افقے کے نظریات کو کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا ہے. بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کی ، خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے جو عدالتی فیصلے ریفرنس کے طور پر دیے گئے ان فیصلوں میں اور اس کیس کے گراؤنڈز الگ الگ ہیں ، بیرسٹر سلمان صفدر کی جانب سے عدت کا دورانیہ 100 دن کے حوالے ایک فیصلہ عدالت کے سامنے پیش کیا گیا،ہر کرمنل کیس میں الگ وجوہات شامل ہوتی ہیں ، کہا گیا کہ سیکشن 496 غیر مسلم کے لیے ہے ۔۔۔۔۔سیکشن 496 میں کہیں نہیں لکھا کہ یہ مسلمانوں کے لیے نہیں ہے ، خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے سامنے اعتراض اٹھایا گیا کہ کرمنل کیس کی جگہ سول کیس بنتا ہے،،دونوں ملزمان کی جانب سے آج تک سول کیس کے حوالے سے کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی،،دورانِ سماعت خاور مانیکا کے وکیل نے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے قوم سے معافی مانگی جاتی تو شکایت کنندہ خاور مانیکا بھی معاف کرسکتے ہیں،،خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ آج یہ یکم جنوری والے نکاح کو تسلیم کرتے ہیں اس سے پہلے اس سے انکار کرتے رہے ۔۔۔۔۔ جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ آپ کا گواہ تو کہتا ہے مجھے دوسرے دن ہی شادی کا پتا لگ گیا تھا ، آپ لوگ طلاق کو تو مانتے ہیں ، آپ دونوں حنفی کے پیروکار ہیں ، اور حنفی میں تین طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہوجاتا ہے۔ فقے کے نظریات کو کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا ہے یہ فقہ حنفیہ سے ہیں اور اس کے مطابق طلاق ہوگئی ہے تو عدت کا کیس تو بنتا ہی نہیں ہےخاور مانیکا نے اپنی شکایت میں لکھا کہ ان کو جب معلوم ہوا کہ یہ جرم ہے تب انہوں نے شکایت درج کروائی،خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا گیا ، طلبی کے نوٹسز کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور سیشن کورٹ میں چیلنج کیا گیا، جب دوسرے فریق کی جانب سے دائرہ اختیار کو ایک بار تسلیم کرلیا جائے تو اس کے بعد کیسے اعتراض کیا جا سکتا ہے،میں کل عدت اور کچھ ججمنٹس پر دلائل دوں گا۔۔عدالت نے کیس کی سماعت کل ساڑھے 8 بجے تک ملتوی کردی۔