

کسی بھی سیاسی جماعت کا بنیادی منشور رہنما اصول اوراقدار ھی اس کو کامیاب عوامی جماعت بناتے ہیں جن پر پارٹی کام کرتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے معاملے میں اس کا منشور ہی اس کی کامیابی کی کنجی ہے۔ منشور پارٹی کے وژن، اہداف اور مقاصد کو بیان کرتا ہے، اس کے اراکین کو پیروی کرنے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرتا ہے۔ یہ پارٹی کے اندر اتحاد اور ہم آہنگی کے ایک آلے کے طور پر کام کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر کوئی ایک مشترکہ مقصد کے لیے کام کر رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کا منشور سماجی انصاف، مساوات اور جمہوریت کے لیے پارٹی کے عزم کا عکاس ہے۔ یہ تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اور اقتصادی پالیسی جیسے مختلف مسائل پر پارٹی کے موقف کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ منشور میں بیان کردہ اصولوں پر عمل پیرا ہو کر، پارٹی ہم خیال افراد کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے قابل ہوتی ہے جو یکساں اقدار اور اہداف پر یقین رکھتے ہیں۔ اس سے پارٹی کے ارکان اور حامیوں میں یکجہتی کا احساس پیدا ہوتا ہے، پارٹی کی طاقت اور اثر و رسوخ کو تقویت ملتی ہے۔
پیپلز پارٹی کا منشور پارٹی کو جوابدہ بنانے کے لیے ایک معیار کے طور پر کام کرتا ہے۔ عوامی سطح پر اپنے اہداف اور مقاصد بیان کرکے، پارٹی ایک ایسا معیار قائم کرتی ھے جس سے اس کی عوام دوستی اور عوامی تعلق کی پیمائش کی جا سکتی ہے۔ اس سے نہ صرف پارٹی کو ٹریک پر رکھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ شفافیت اور عوام کے سامنے جوابدہی کی بھی اجازت ملتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، پارٹی اپنے حلقوں کے ساتھ اعتماد پیدا کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں مسلسل حمایت اور کامیابی ہوتی ہے۔
پیپلز پارٹی کا بنیادی منشور ہی اس کی کامیابی کی کنجی ہے۔ اپنی اقدار، اہداف اور مقاصد کو ترتیب دے کر، پارٹی ہم خیال افراد کو راغب کرنے، اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کرنے اور خود کو جوابدہ ٹھہرانے کے قابل ہے۔ منشور پارٹی کے فیصلوں اور پالیسیوں کی رہنمائی کرتے ہوئے پارٹی کے اقدامات کے لیے روڈ میپ کا کام کرتا ہے۔ بالآخر، ان اصولوں کی پابندی ہی پاکستانی سیاست میں پارٹی کی مسلسل کامیابی اور مطابقت کو یقینی بناتی ہے۔ پیپلز پارٹی کا عوامی اور انقلابی منشور جو خوشحال پاکستان اور غریب عوام کی امنگوں سے جڑا ہوا ہے جو عوام کو ایمپاور کرنے اور پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کا ضامن ہے اس پر قائم رہ کر اور کام کر کے پیپلز پارٹی ایک طاقتور عوامی جماعت بن سکتی ہے۔ مربوط اور سائنسی بنیادوں پر پیپلز پارٹی کو مزید منظم کر کے پاکستان کی سب سے بڑی عوامی جماعت جو رولز أف لاء کی داعی ھے جو ائین پاکستان کی بانی ہے یہ پھر سے عوامی راج قائم کر سکتی ہے ۔ پیپلز پارٹی کو اپنے بنیادی منشور نظریے اور فلسفے کی طرف جو پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیادی اساس ھے ہر ممکن انا ہی پڑے گا ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت اصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری اپنی نگرانی میں پورے پاکستان بالخصوص پنجاب میں جہاں پیپلز پارٹی بہت کمزور ہو چکی ہے پنجاب پر بالکل قطعا توجہ نہیں دی گئی کارکنوں کو نہتا اور تنہا چھوڑ دیا گیا پیپلز پارٹی کو جوڑ نے کی کارکنان کے مسائل حل کرنے کے بارے میں کبھی ان کو اعتماد میں نہیں لیا جس کی وجہ سے پنجاب میں پیپلز پارٹی کو کمزور کیا گیا ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت خود پنجاب پر نظر رکھیں اور خود کارکنوں کے مسائل دریافت کرے ۔ بالخصوص پنجاب کے کارکن کس أس پر کس امید پر پارٹی کے لیے جدوجہد کرتے رہے جب ان کو ہر معاملے میں نظر انداز کر دیا جائے لیکن ان کی عزت نفس تو بحال رہے ان کے کھڑے رہنے پارٹی کی اواز بلند کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرنے والا تو کوئی ہو