
رپورٹ ۔۔۔۔ خوش باز غمگین
درکوت یاسین سے وادی بروغل کا ٹریک تقریباً دو دن کا ہے۔وادی کی کل آبادی تقریباً 250 گھرانوں پر مشتمل ہے ۔ اس وادی میں تین زبانیں واخی، سری قلی ، اور کرغیز بولی جاتی ہے ۔ ان زبانوں میں بولنے والوں کی تعداد کے حساب سے واخی بروغل کی بڑی زبان ہے ۔

اس وادی کی خاص بات جو سعید ولی بھائی سے پتہ چلا کہ قرمبرجھیل کے علاوہ 40 کے قریب اور بھی کئی رنگین پانیوں والی چھوٹی چھوٹی جھیلیں ہیں ۔
جون کے آخری ہفتے یا جولائی میں یہاں کی خوبصورتی اپنے عروج پر ہوتی ہے ۔یہی دورانیہ بروغل جانے کے لیے سب سے موزوں ہے
یہاں سردیوں کا موسم بہت سخت ہوتا ہے ۔ سردیوں کا دورانیہ سال میں سات مہینہ رہتا ہے ۔چھ سے سات مہینے کی برف باری کی وجہ سے علاقے کے لوگ بچے، بوڑھے اور عورتیں موسم کی شدت کو کم کرنے کے لیے افیون کا نشہ کرتے ہیں ۔
وادی بروغل کے لوگوں کا واحد زریعہ معاش گلہ بانی ہے ۔وادی کے لوگ مال برداری اور سفر کے لیے زیادہ تر گھوڑا، گدھا اور یاک استعمال کرتے ہیں ۔ بعض ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ابھی تک موبائل فون، تارکولی سڑک اور چترال کا بازار بھی نہیں دیکھا ہے ۔

یہاں کوئی درخت نہیں اگتا، اس علاقے میں ایک خاص قسم کا گھاس پایا جاتا ہے ۔جو گرمیوں کے موسم میں مٹی سمیت اکھاڑ کر سوکھایا جاتا ہے جس کو سال کے بارہ مہینے ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔ مقامی زبان میں اسے "چیم” کہتے ہیں ۔