
غزر ایکسپریس وے کی الائنمنٹ پہ کافی سوال اٹھا ئے جا رہے ہیں سوشل میڈیا پر- زیر نظر تصویر کے بارے میں لوگوں کا خیال ہے کہ سڑک بلکل سیدھی ہونی چاہیے- اب اگر یہ کوئی میدانی علاقہ ہوتا تو مجھے بھی بلکل اتفاق ہوتا اس بات سے مگر چونکہ یہ پہاڑی علاقہ ہے یہاں آپ کو سڑک کی گریڈ یا سلوپ کا بھی دھیان رکھنا ہوتا ہے- اب گریڈ یا سلوپ کیا چیز ہے ؟ یہ ہوتی ہے آپ کتنی اترائی یا چڑھائی ایک فٹ افقی راستہ طے کرتے ہوئے اترتے یا چڑھتے ہیں- عمومأ اسے سو سے ضرب دینے کے بعد فیصد میں لکھا جاتا ہے-
گریڈ کا تعین دو چیزوں کو مد نظر رکھ کے کیا جاتا ہے- پہلی یہ کی جب آپ اترائی کے چوٹی پر پہنچتے ہیں تو آپ کو کتنی دور تک نظر آتا ہے ،اسے انجینئر ز سائیٹ(sight)کہتے ہیں- چونکہ اگر چڑھائی بہت زیادہ ہو تو جب آپ چوٹی پہ پہنچینگیں تو آپ کو سامنے کے بجائے اوپر کی طرف ذیادہ نظر آئے گا- اس وجہ سے حادثوں میں اضافہ ہو سکتا ہے اسلئے ضروری ہے کی آپ چوٹی تک پہنچتے پہنچتے سلوپ اتنی کم ہوجائے کہ آپ کو سامنے کافی دور تک نظر آئے-
دوسری جو بات گریڈکی وجہ سے متاثر ہوتی ہے وہ ہےڈیزائین سپیڈ- اب چونکہ ایکسپریس وے پہ آپ کی کوشش ہوتی ہے سپیڈ ایک ہی رہے آپ بہت لمبی اترائی یا چڑھائی نہیں رکھ سکتے- اس کی دو وجوہات ہیں، ایک اترائیاگ رزیادہ لمبی ہو تو اترتے ہوئے آپکی رفتار بڑھتی رہے گی اور اترائی کے آخر میں آپکو اس تیز رفتار میں گاڑی کوروکنا مشکل ہو جایگا، اور دوسری وجہ چڑھائی چڑھتے ہوئے بھی اگر چڑھائی زیادہ لمب ہو تو زیادہ گاڑیاں ایک ہی رفتار میں زیادہ دیر تک چڑھائی نہیں چڑھ سکتیں ، تو وہ ڈیزائین سپیڈ متاثر ہو سکتی ہے- اور اس لمبی چڑھائی کی وجہ سے گاڑیاں بھی بری طرح متاثر ہو سکتی ہیں-
اب بلفرض اگر کہیں گریڈمیں تیزی سے تبدیلی آرہی ہو تو ان جگہوں پہ آپ کو ایسے دائیں بائیں موڈیں بنا کے سڑک لمبی کر دی جاتی ہے تا کہ وہ گریڈآرام سے گاڑیاں اتر/چڑھ سکیں- اور ہر موڈ کے ساتھ آپ گریڈ میں تھورا فرق لے آتے ہیں- اس طرح سے آپ اترائی کی چوٹی پہ پہنچتے پہنچتے ایک مناسب گریڈپہ ہوتے ہیں، جہاں سے آپکو دور تک نظر بھی آتا ہے- اسی طرح جب آپ گریڈ کےآخرمیں بھی ایسے سلوپ پہ ہونگے کہ آپ کی سپیڈ اس ڈیزائین سپیڈ کے آس پاس رہے-
اس کے علاوہ یہ بھی ہمیں دیکھنا چاہیے کہ سڑک دریا سے دور بن رہی ہے جو کہ اچھی بات ہے ورنہ ہر سال سیلاب سے مسلہ ہوتا رہے گا- اب صرف تصویر دیکھ کے بتانا مشکل ہے کہ اس جگہ سلوپ کتنی ہے اور کتنی ضرورت تھی ان موڈوں کی پر کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ہر کہیں دو جمع دو چاروالی ریاضی بھی نہیں چلتی-