
تاریخ کی ورق گردانی کی جائے تو یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ ملکی افق پر ابھرنے والے سیاس گماشتوں کو کسی خاص ایجنڈے کے تحت منظر عام ہر لایا گیا۔ میڈیا کی زینت بنایا گیا۔ ان کی اخلاقی، مالی اور میڈیائی سپورٹ کی گئ ان کو قوم کا مسیحا بنا کر قوم کے سامنے ہیش کیا گیا۔
انتخابات ان کے لئےسجائے گئے۔ مردوں نے قبروں سے نکل نکل کر انھیں ووٹ دئے اور یوں انھیں مسند اقتدار پر بٹھا دیا گیا۔ کچھ رہنماوں کو تو امپورٹ کیا گیا اور قوم پر مسلط کیا گیا۔ اندرونی طاقتوں نے بیرونی آقاوں کے اشاروں پر اس ملک کےلئے ہالیسیاں بنائی اور ہوں عشرے در عشرےگزرتے گئے اور آج.ملک دیوالیہ ہونے کو تیار ہے۔ عام عوام۔کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور اشرافیہ کا دوزخی پیٹ پھر بھی بھرنے کا نام نہیں لیتا۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور اس قوم کا کوئی نجات دھندہ نظر نہیں آتا۔
سیاسی گماشتوں کی بہت بڑی تعداد ذاتی مفاداتی پارٹیوں کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں ۔ ان حالات میں قوم کا درد کس کو محسوس ہو رہا ہے۔ اگر موجودہ منظر نامے پر غور کریں محسوس ہو گا کہ ن لیگ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہے اور پیپلز پارٹی شریک اقتدار رہ کر بھی نالاں ہے۔ تحریک انصاف کی افرادی قوت کے پاس کوئی ایجنڈہ نہیں ہے ۔ شخصیت پرستی کےسوا ا ن کی کے ہاس کوئی روڈ میپ نہیں۔ ہر سیاسی پارٹی نے سیٹوں کی بندر بانٹ اور عہدوں کے تقسیم کا معیار زر رکھا ہوا ہے۔ مورثی سیاست ان پارٹیوں کا خاصا ہے۔ باپ کے بعد بیٹے اور پھر ان کی نسلیں آج تلک ملکی تقدیر کے فیصلے کر رہی ہیں۔ اور آج ملک و قوم کا حال آپ کے سامنے ہے۔
ان حالات میں اگر کوئی جماعت منظر عام ہر نظر آٹی ہے تو وہ صرف جماعت اسلامی ہے۔ جس کے پاس ایجندة ہے۔ افرادی قوت ہے۔ نظریہ ہے۔ مورثیت کا دور دورتلک کوئی نام نہیں ہے۔ ایک شاندار ماضی ہے اور اسلام کو بطور نظام حیات نافذ کرنے کا عملی منصوبہ بھی انہی کا خاصا ہے۔ ملک و قوم کو ہر مشکل مرحلے میں گرفتار دیکھر کر ان کی قیادت اپنے تمام تر وسائل و افرادی قوت لگا کر قوم کو اس سے نجات دلانے کے لئے کوشاں نظر آنے والی واحد سیاسی و مزہبی وقت کا نام جماعت اسلامی ہے۔ مخالفین کے ہاس جب کچھ بات نہیں ہوتی تو جماعت اسلامی پر فوج کی بی ٹیم کا الزام لگا کر قوم میں بد اعتمادی ہیدا کرنے کی باکام کوشش کرتے ہیں۔
معزز قارئین ابھی جماعت اسلامی کے کال پر ملک بھر کے مٹھی بھر جزبہ ایمانی سے سرشار کارکنان جو اپنا سب کچھ لٹا کر میدان عمل میں نکلے ہیں تو ان کا صرف ایک ہی ایجنڈا ہے کہ قوم کو ان اشرافیہ سے چھٹکارہ چاہیے۔ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ اور اشرافیہ کے لئے مفت بجلی و پٹرول کی پالیسی قبول نہیں۔ بجلی بنانے والی کمپنیوں کو نوازنے اور ملکی خزانے لوٹنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔
قارئیں کرام۔ جماعت اسلامی کا ایجنڈہ ملک و قوم کی ترقی و بقاء کا ایجنڈہ ہے۔ اٹھِِیں اپنے گھروں سے نکلیں ان جانثاروں کا ساتھ دیں۔ ابھی وقت ہے ان اشرافیہ سے اپنے مطالبات مبوانے کا۔ یہ آپ کی کوششوں سے ممکن ہو گا۔ جماعت اسلامی قوم کی جنگ لڑ رہی ہے۔ قوم کی سپورٹ کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ اب نہیں تو کب۔ جاگو سوئی ہوئی قوم کے شیروں۔۔۔۔تاکہ آمدہ نسل میں آپ کر کردار زندہ رہے۔
جماعت اسلامی ہارن بجا رہی ہے کہ سوئی ہوئی قوم جاگ جائے وگرنہ نسلوں کی تباہی کےلئے تیار رہے
ہمیں جماعت اسلامی کے قائد حافظ نعیم الرحمان کی ہاں میں ہاں ملانا ہے اور قوم کو اس مشکل وقت سے نکالنا ہے۔