
مظفرآباد…
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما، قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد نے مظفرآباد سٹی سے تعلق رکھنے والی سیدہ عروبہ کومل کو ان کے گرلز ہاسٹل سے صبح سویرے بدوں اجازت ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ / وارڈن اٹھا لینے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج کے حکمرانوں کو یہ حقیقت اب تسلیم کر لینی چاہیے کہ آج 1980 یا 1990 کی دہائی نہیں ہے آج ہم سب 2024 میں جی رہے ہیں اس لیے ان کے اپنے خلاف قانون، خلاف انسانیت، خلاف اسلام کے بنیادی اُصولوں کے اب برداشت نہیں کیے جائیں گے، اب ایسے ظالمانہ ہتھکنڈے عوام کی نظروں سے اوجھل نہیں رہ سکتے،
خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ آزادکشمیر میں بھی اس وقت PDM /2 کی حکومت کی ایک برانچ قائم ہے لیکن پھر بھی ہم اس حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ مظفرآباد کشمیر کی اس اپنی شہری جو بسلسلہ روزگار اسلام آباد پنڈی میں رہ رہی تھی کی رہائی کیلئے اپنی حکومتی ذمہ داری پورے کرے، ایف آئی اے سے آزاد کشمیر کی حکومت کے ذمہ داران کو اپنے ایک شہری کو خلاف قانون ہاسٹل سے اٹھا لینے پر شدید احتجاج کرنا چاہیے اور ایسے آفیسران کے خلاف فوری کارروائی کیلئے متعلقہ حکام سے رجوع کرنا چاہیے،
خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ سیدہ عروبہ کومل ہماری بیٹی ہے اس کی حفاظت اس کی آزادی اس کی سوچ کی حفاظت ہم پر عائد ہوتی ہے، اسلام آباد کے یہ فارم نمبر 47کی پیداوار والے حکمران کب تک ایسے ہتھکنڈے کرتے رہیں گے، اب عوام کی زبان عوام کی سوچ کو یہ ختم نہیں کر سکتے، عمران خان اب ہر گھر سے نکلے گا، عمران کی سوچ اب ہر پاکستانی کی سوچ میں بدل گئی ہے، پاکستان کشمیر کی ہربیٹی اب سیدہ عرویہ کومل بن چکی ہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ عمران خان کا مینڈیٹ واپس کریں اور اپنے ان اقدمات پر عمران خان سے معافی مانگیں تاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر واپس آ سکے۔