
مقصود منتظر…
چھوڑو.. آج.. کل سے کچھ اچھا کرتے ہیں.. ہمارا یہ رویہ یا مائنڈ سیٹ ہمیں زندگی کی دوڑ میں پیچھے دھکیل دیتا ہے.
انسانی خدمت کے معاملے میں بھی یہی رویہ ہمارے ہاتھ باندھے دیتا ہے. اس معاملے میں بھی ہم معذرت خواں ہی رہتے ہیں کہ پیسے نہیں، فلاں چیز نہیں ورنہ ضرور بھلائی میں حصّہ لیتا…
لیکن کشمیر کے چند معصوم بچوں نےبڑوں کے ان رویوں کو آڑے نہیں آنے دیا.
حالیہ بارشوں کے دوران کوہالہ مظفر آباد روڑ دلائی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے سڑک مکمل بند ہوئی تو ننھے فرشتے انسانی خدمت کے جذبے کو زندہ کرنے نکلے. پہآڑ کھسکنے سے ایک مسافر بس سمیت کئی مسافر بھی زد میں آئے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا. یہاں سڑک کی بحالی کاآپریشن شروع ہوا تو پنڈی اور مظفرآباد سے نکلنےوالی گاڑیاں یہاں پہنچ گئی جن میں لوگوں کی بڑی تعداد سوار تھی.
یہاں مسافروں کو پینے کے پانی کا مسئلہ درپیش آیا تو مقامی بچوں نے انسانیت کی بھلائی کا مشن شروع کیا.
چار پانچ بچوں نے راستے میں پانی کی سبیل لگائی.. نیمو پانی اور ٹھنڈے مشروب سے مسافروں کی تواضع کی.
بظاہر بچوں کا یہ کام چھوٹا ہے جسے آپ اور میں کسی کھاتے میں نہیں لینے لیکن وہاں پھنسے مسافروں اور ریسکیو اہلکاروں کی مشکلات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ننھے فرشتوں نے کتنا بڑا فریضہ انجام دیا ہے…
بچوں کا یہ جذبہ ایثارقابل دید اور قابل فخر ہے. جس کی تقلید ہم سب کو کرنی چاہیے… اللہ ہمیں بھی انسانیت کی خدمت کا موقع دے اور جب موقع ملے تو ہم حیلے بہانے تراشنے کے بجائے ان بچوں کی طرح بھلائی میں جڑ جائے آمین…