
یہ دلکش اور خوبصورت مناظر وادی گُریز کے گاؤں بگتور کے ہیں بگتور گاؤں غدر سنتالیس سے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کا حصہ ہے. راقم کے مطالعہ شدہ کتب و ریکارڈ کے مطابق بگتور گاؤں وادی گُریز کے پرانے گاؤں میں سے ایک گاؤں ہے راقم کے پاس دستیاب ریکارڈ میں یہ واحد گاؤں ہے جس کا سکھ دور بلخصوص شیر سنگھ کے دور میں اِس گاؤں کا تذکرہ ملتا ہے.
اِس گاؤں میں شینا اور کشمیری زبان بولی جاتی ہے. یہاں بہت سی اقوام ہیں سید خاندان کے لوگ بھی آباد ہیں جو سکھ دور میں وادی کشمیر سے سکھ مظالم سے تنگ آ کر یہاں آباد ہوئے تھے.جن کا آدھا خاندان تاؤبٹ اور نکرو (نکڑیاں) میں آباد ہے. وادی کشمیر میں بیرونی حملہ آوروں نے ہمیشہ ظلم و ستم کیا ہے. بگتور گاؤں کے ساتھ دریائے کشن گنگا بہتا ہے. دریائے کشن گنگا تقریباً پانچ کلومیٹر کے بعد مسلمان ہو کر اپنا نام دریائے نیلم پاتا ہے.
بگتور میں درادالنسل کی آٹھویں صدی میں ہجرت کے بعد دوباہ آباد کاری تقریباً دو سو بیس سال قبل شروع ہوئی تھی جو آج بھی قائم ہے. یہاں رہنے والے اکثریت قبائل کا تعلق وادی کشمیر سے ہے سکھ مظالم سے تنگ آ کر بگتور میں آباد ہوئے تھے.