
افواج پاکستان کے مایہ ناز سپوت بھائیوں اور دوستوں جیسے تعلق نبھانے والے میجر اسماعیل جو دو سال تک پچہتر برگیڈ سروپا میں برگیڈ مینجر کے فرائض منصبی ادا کرتے رہے انکا شمار پرخلوص ،بامروت، ہمدرد، اعلیٰ ظرف ،محنتی آفیسران اور انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہ کر اپنی مثال آپ تھے. کم و بیش دو سال تک ان سے بہت اعتماد سازی اور عزت و تکریم کا بندھن رہا آج وہ رب العزت کے وعدے کے مطابق اس دار الفانی سے دار البقاء کی جانب رخت سفر باندھ کر مالک الملک کے حضور پیش ہو چکے ہیں.
قارئین محترم جب کبھی کسی اجتماعی یا انفرادی مسلئے یا سلام دعا کیلئے رابطہ کیا ہو یا فون کیا ہو کوئی ایسا وقت یاد نہیں جب جواب اثبات میں نہ ملا ہو اگر کبھی پیشہ ورانہ فرائض منصبی کی انجام دہی میں مصروف ہونے کی بناء پر فون نہ بھی اٹھایا ہو تو فراغت پذیر ہوتے ہی فون کی سکرین پر میجر اسماعیل صاحب کا نام یا بغیر نمبر کے گھنٹی بجتی تھی اور اسلام وعلیکم رحمۃ اللہ میر صاحب معذرت خواہ ہوں مصروف تھا کیسے مزاج ہیں آپ کے اور کیا حکم تھا سے آغاز گفتگو کرتے دوران سفر لیپہ آتے جاتے انکی میرے متعلق خصوصی ہدایات میرے دل پر کندہ ہیں اور ہر وہ تقریب جسکی میزبانی یا اہتمام ہماری بہادر افواج پاکستان کرتی مجھے اس کی دعوت نہ ہو کبھی یاد نہیں صرف دعوت ہی نہیں بار بار یاد دلوانا برف باری کے دوران فضائی سروس جیسی سہولیات فراہم کرنے کے عوض اللہ تعالیٰ انکے سفر آخرت میں آسانیاں پیدا فرمائے جس طرح وہ اس کے انسانوں کیلئے آسانیاں باہم پہچاتے تھے ابھی لیپہ ویلی سے واپسی پر گھر داخل ہوتے ہی پریس کلب لیپہ کے صدر عزیزم رضوان اعوان صاحب کی تعزیتی پوسٹ قوت بینائی سے ٹکرائی تو محسوس ہوا سفر کی تھکان نے دماغ کو بے سدھ کر دیا ہو اور خوابیدہ منظر نامہ ہو تین چار بار غور سے پڑھنے کے بعد یقین ہوا کہ زندگی دراصل زندگی عطا کرنے والے خالق مطلق کی امانت ہے اور یہ کہ اس طرح کی اطلاعات رضوان اعوان صاحب بغیر مصدقہ تحقیق کے نہیں فراہم کرتے
یہ بھی معلوم ہے اور پچھلے دنوں سے کافی عرصہ بعد میرا میجر اسماعیل صاحب سے مواصلاتی تعلق بحال ہوا تھا انکی شھادت پر میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر افواج پاکستان اور مرحوم کے خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دکھ درد کی اس کربناک گھڑی میں ان کے ورثاء کے غم میں برابر کا شریک ہوں صرف راقم ہی نہیں عوام علاقہ وادئ لیپہ بھی سوگوار ہیں انکی نظر یہ معروف شعرہے ،
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی ،
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا ،
میری پروردگار کی بارگاہ میں دعا ہے کہ برادرم میجر اسماعیل صاحب کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں اعلی مقام شافع محشر سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سردار جنت امام عالی مقام نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی قربت اور انکے درجات بلند کر کے اس عظیم انسان کے والدین گھر والوں عزیز و اقارب رشتہ داروں محلے داروں دوست احباب کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین ،