
اللہ ان واپڈا والوں کا بھی کوئی پیر نہیں۔اور بغیر پیروں کے زندگی اندھیرے میں ہی گزرتی ہے۔لیکن اس کیس میں واپڈا والوں کی روشن ہے باقی لوگوں کی اندھیرے میں ہے۔
حاجی پور دربار حضرت خواجہ نور محمد جہاں واپڈا کے زائد بلوں کے ستائے لوگ آ کر دعا کرتے اور مراد پاتے تھے۔۔۔پیر صاحب لوگوں کو فیض یاب کرتے رہے۔اور لوگوں کے بل کم تو آتے رہے لیکن یہ واپڈا والے پیر صاحب کی دعا سے لوگوں کے جو بل کم کرتے رہے وہ ایک ہی بار پیر صاحب کو ٹھوک دیا۔دعائیں رد ہونے لگیں اور پیر صاحب کا خود کا بل 5 کروڑ 81 لاکھ 65 ہزار 403 روپے آیا۔
اب پیر صاحب سر پکڑ کے بیٹھے ہیں اور مریدین کی منت ترلے کرتے پھر رہے ہیں کہ کوئی پیر ہے تو بتاو۔
ایک مرید بھی ہلکا پھلکا پیر تھا اس نے اپنے پیرومرشد کو پکڑا اور ایک آستانے پر لے گیا، اور بتایا کہ اصلی بل کم کرنے والے مرشد ادھری بیٹھتے ہیں۔
خیر اندر جو بات ہوئی اس کا احوال نہیں پتا لیکن باہر لائن سپرٹنڈنٹ واپڈا زندہ پیر لکھا تھا۔
اب پیر جی رشوت لیے پھر رہے ہیں کہ واپڈا میں نوکری کرا دو۔♣