
یہ سن کر شاید آپ حیران ہوں کہ یہودی اور پاکستان میں ۔جی ہاں کراچی میں یہودی کمیونٹی 1900 کی دہائی اور اس کے اوائل میں بڑھ رہی تھی پھل پھول رہی تھی ۔
لیکن پھر ایک دم ایسا کیا ہوا کہ یہ کمیونٹی سکڑنا شروع ہو گئی ۔اور سکڑتے سکڑتے 1950 اور 1960 میں یہ بہت ہی کم رہ گئی ۔
ایک سروے کے مطابق 1960 کی دہائی میں بھی کچھ یہودی آباد تھے لیکن تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔کچھ لوگ تو بیرون ممالک منتقل ہوتے گئے
کی دہائی تک کراچی میں صرف مٹھی بھر یہودی رہ گئے۔ کراچی کی یہودی برادری کے لوگ روانی سے عبرانی، انگریزی، اردو اور یہاں تک کہ کچھ عربی بھی بولتے تھے۔