
اسلام آباد :ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے حکومت کی کفایت شعاری کمیٹی سے استعفا دے دیا۔ وہ رائٹ سائزنگ کمیٹی اور اخراجات میں کمی کی کمیٹی کے رکن تھے۔ انھوں نے کہا 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنز کا جائزہ لیا گیا تھا، اخراجات میں کمی کے لیے سترہ ڈویژنز اور 50 سرکاری محکمے بند کرنے کی تجویز دی گئی تھی لیکن حکومت تینوں کمیٹیوں کی تجاویز سے برخلاف اقدامات کر رہی ہے۔
قیصر بنگالی کے مطابق اخراجات میں کمی کے لیے افسران کی بجائے چھوٹے ملازمین کو نکالا جا رہا ہے، محکموں سے 17 سے 22 گریٹ کے افسران کی نوکریوں کو بچایا جا رہا ہے، محکموں سے بڑے افسران کو ہٹایا جائے تو سالانہ 30 ارب کے اخراجات کم ہو سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا حکومت تجاویز کے برخلاف گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کو فارغ کر رہی ہے، معیشت تباہی کی طرف جا رہی ہے، اور قرضوں کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر ہے۔ ڈاکٹر قیصر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر ادارے قرضے دینے کو تیار نہیں ہیں، ملک میں گھریلو بجٹ تباہ ہو گیا ہے، لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔