
آپ کے تحفظات بجا ہیں۔ استعفیٰ واپس لیں۔ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف نے سردار اختر مینگل سے الگ الگ ملاقاتیں کر کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔
قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے والے سردار اختر مینگل کا گھر ملاقات کا مرکز بن گیا۔ تحریک انصاف اور حکمران جماعت نے الگ الگ ملاقاتیں کر کے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی۔
رانا ثنااللہ ، طارق فضل چودھری، عثمان بادینی، اعجاز جاکھرانی اورخالد مگسی پر مشتمل وفد ملاقات کےلئے اختر مینگل سے ملاقات کے لئے پارلیمنٹ لاجز پہنچا۔ تحفظات سنے اور متعلقہ حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہاختر مینگل نے صوبے کے مسئلے کو بہادری کیساتھ لڑا ہے۔ ہماری درخواست رجسٹر کر لی گئی۔ امید ہے کہ اختر مینگل ہماری نظر ثانی کی درخواست منظور کرینگے۔
تحریکِ انصاف کے وفد نے بھی سردار اختر مینگل کو استعفیٰ واپس لینے
کی درخواست کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر مشترکہ جدوجہد کرنے کی
اپیل کی۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اختر مینگل نے کہا کہ میں اس پے سوچونگا
اور مشورہ کرونگا۔
سردار اختر مینگل نے واضح کیا کہ استعفیٰ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
بلوچستان کا استحصال جاری ہے۔ ملاقات کرنے والوں کو میں نے قائل کردیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہا ہےکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نےبی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے استعفیٰ پر کارروائی روک دی۔ حکومت نے سپیکر سے اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔۔