
راولپنڈی ۔۔۔۔ بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کو این آر او ٹو مبارک ہو، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو فیصلہ سنایا ہے۔ اس فیصلے سے ہمارا توشہ خانہ کا نیا کیس تو فارغ ہوگیا مجھے تو خوشی منانی چاہیئے۔ ایک سو نوے ملین پاؤنڈ ریفرنس بھی تقریبآ ختم ہونے والا ہے۔ یہ جو اوپر بیٹھے ہیں ان سب کے پیسے باہر پڑے ہیں۔۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ملک سے بھاگنا نہیں ساری زندگی جیل میں رہنے کو تیار ہوں۔ عوامی نمائندے کرپشن کرتے ہیں پھر اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے قانون پاس کرواتے ہیں۔ اب وائٹ کالر کرائم پکڑنا ناممکن ہوگیا انہوں نے چوری ڈاکےکے راستے کھول دیئے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں ساڑھے 7ہزار قیدی ہیں انکو ان قوانین کا کیا فایدہ ہوگا،
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی میں رہا ہوا چیئرمین نیب کو پکڑونگا،اسکو عدالت لیکر جاوں گا۔ نیب کے تفتیشی افسر اور وعدہ معاف گواہ انعام شاہ کے اوپر کیسز کرونگا۔ انکی وجہ سے میری بیوی 7 ماہ سے جیل میں ہے۔ نیب نے ایک کروڑ 80 لاکھ مالیت کے ہار کی قیمت 3 ارب 18 کروڑ لگائی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہیں ۔فوج اگر اب غیر سیاسی ہوگئی ہے تو اس سے بڑی ملک کی کوئی خدمت نہیں ہو گی۔ غیر سیاسی کہنے سے نہیں اعمال سے ہوتا ہے۔ اگر یہ کہہ رہے ہیں ہم ہمیشہ غیر سیاسی تھے تو اسے بڑی غلط بیانی کوئی نہیں ہوسکتیاگر یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر اور کرنل کا جیل میں کیا کام ہے۔ میں آج ان سے اپیل کرتا ہوں خدا کیلئے غیر سیاسی ہوجاو ملک تباہی کے دہانے پر ہے
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کے بغیر جنرل فیض کا ٹرائل بڑی بدنیتی ہے۔جنرل باجوہ کو انکوائری سے باہر رکھنا بھی بڑی بدنیتی ہے۔ جنرل باجوہ کو ٹرائل میں شامل کیا گیا تو سارے بھید کھل جائینگے،اور یہ سارے پکڑے جائیں گے
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں ملک اور عوام کے لئے لڑ کر جہاد کر رہا ہوں۔ علی امین گنڈاپور کے خلاف کچھ لوگ پارٹی کے اندر سازشیں کررہے ہیں۔ پارٹی کو کہتاہوں کہ علی امین گنڈاپور کو انڈر مائن نا کریں۔ میں علی امین گنڈاپور کے ساتھ کھڑا ہوں،مکمل بیک اپ کر رہا ہوں ۔ پوری پارٹی کو کہتا ہوں یہ وقت اختلافات کا نہیں ہے۔ جولوگ علی امین کے خلاف سازشیں کررہےہیں وہ بعد میں نا کہیں کہ ٹکٹ نہیں ملا۔ ہمارے لوگوں کو پی ٹی آئی کے نام پر ٹکٹ ملا ہے،اور وہ جیتے،پیسے لگا کر نہیں جیتے۔ جو سازش کر رہے ہیں انھیں کہتا ہوں پھر نہ کہنا ٹکٹ نہیں ملا،پھر اگلی مرتبہ ٹکٹ نہیں دوں گا