
احتجاج کے حق کی آڑ میں انتشاری بلوائیوں نے دارالحکومت پر دھاوا بولا ۔۔ ہنگامہ آرائی پھیلانے کی نیت سے خیبر پختونخوا سے آنے والے شر پسندوں نے تمام قانونی حدود پھلانگتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر پُرتشدد حملے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا،،،،فوٹیج اور ہوشروبا حقائق منظرِ عام پر آگئے
بلوائیوں کی جانب سے عوام کی حفاظت پر مامور سرکاری اہلکاروں اور پولیس پر مختلف مقامات پر حملے کیے گئے،سیاسی جماعت کے بلوائیوں کا پُرتشدد احتجاج کانسٹیبل عبدالحمیدشہیداورسترسے زائد اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
شرپسندوں نے پُر تشدد ہنگاموں میں پولیس کی گاڑیوں کوآگ لگائی اورسکیورٹی اہلکاروں کیخلاف اسلحے کا استعمال بھی کیا،، بلوائیوں سےبڑی تعداد میں آنسو گیس شیل، ماسکس،غلیل ،کنچے اور پتھر بھی برآمد ہوئے،اداروں کے اہلکاروں پر حملے میں خیبر پختونخوا کے وسائل کا بے دریغ استعمال بھی کیا گیا ، سرکاری گاڑیوں میں چھ ایمبولینس ، ایک واٹر ٹینکر اور بارہ فائر ٹینڈر کو بھی قبضے میں لیا جا چکا ہے
خیبر پختونخواہ پولیس کے اہلکاروں کو سول کپڑوں میں مظاہرین کی آڑ میں لا کر اسلام آباد پر دھاوےکے لیے استعمال کیا گیا جن میں دوسی ٹی ڈی سمیت بائیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔۔ اب تک قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 795 انتشار پسندوں کوحراست میں لے چکی ہے جن میں 106 غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہری شامل ہیں