
آئینی ترامیم پر مشاورت کے لیے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا ۔۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ، حکومت نے اپنا مسودہ پیش کردیا مگر جے یو آئی اور پی ٹی آئی نے مسودے پیش نہیں کیے
پارلیمانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کی زیرصدارت ہوا۔۔ اجلاس میں حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ پیش کیا ۔۔۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیمی مسودہ کمیٹی کے سامنے رکھا ۔۔ ۔۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہم نے اپنی اور بار باڈیز کی تجاویز سامنے رکھی ہیں۔۔ جو ججز کام نہیں کرتے ان کے خلاف کوئی قانون ہونا چاہیے
بلاول بھٹو نے کہا اگر حکومت واقعی دو تہائی اکثریت رکھتی ہے اور اس کے باوجود اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتی ہے تو یہ خوش آئند ہے
مولانا فضل الرحمن نے کہا، حکومت نے پہلی مرتبہ اپنا ڈرافٹ شیئر کیا ہے ۔۔ جے یو آئی پیپلز پارٹی آپس میں بات چیت کریں گی کوشش کریں گے ایک ڈرافٹ پر اتفاق ہو،
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہم تجویز تب دیں گے جب ہمارے پاس ہوئی ڈرافٹ موجود ہو
عامر ڈوگر نے کہا ، ہمیں دونوں ڈرافٹ مل گئے اس پر ہم اپنی پارٹی میں مشاورت کریں گے ۔۔ حکومتی ڈرافٹ میں ابہام موجود ہے ۔۔
آئینی ترامیم پر مشاورت ہوئی تاہم سیاسی جماعتیں کسی نتیجہ پر نہ پہنچ سکیں۔۔ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس کل دوپہر 12 بجے دوبارہ طلب کرلیا گیا۔۔