
عمران خان سے جیل میں ملاقات کا دن
کئی کیسز کے بعد توشہ خانہ کیس ٹو میں بانی پی ٹی آئی کو عدالت کی جانب سے ریلیف تو مل گیا مگر ان کی رہائی پرپہلے کی طرح آج بھی بادل بدستور منڈلارہے ہیں
بانی پی ٹی آئی سائفر ،توشہ خانہ اور عدت کیس سمیت 6 بڑے قانونی معاملات میں بری ہو چکے ہیں یا پھر عدالت نے انہیں ضمانت مل چکی ہے۔ لیکن حکومت کے پاس سابق وزیراعظم کو جیل میں رکھنے کا کچھ جواز اب بھی موجود ہے۔
سائفر اور عدت کیس میں بریت جبکہ توشہ خانہ کے دو مقدمات میں سزا معطل ہوچکی ہے ۔ زیر سماعت 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بھی ضمانت مل چکی ہے ۔۔۔ یوں بانی پی ٹی آئی کی تکنیکی طور پر رہائی ممکن ہے ۔
لیکن ان کے خلاف 9 مئی کے واقعات پر درجنوں مقدمات درج ہیں اور حکومت ان مقدمات میں انہیں گرفتار کرے گی یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
اسی طرح 28 ستمبر اور 5 اکتوبر کو کئے گئے احتجاج پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف تین مقدمات راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد، نیو ٹاؤن اور ٹیکسلا میں درج ہیں۔ ان مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا، یہ تمام مقدمات انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج ہیں۔
نو مئی کے پانچ مقدمات میں ضمانت کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے ضمانتی مچلکے داخل نہیں کروائے گئے، ضمانتی مچلکے داخل ہونے کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی رہائی کے احکامات جاری کرے گی۔ بانی پی ٹی آئی کیخلاف اے ٹی سی لاہور میں آٹھ کیسز زیرسماعت ہیں۔