
عمران خان سے جیل میں ملاقات کا دن
بانی پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ۔۔ قانون محاذ پر گھیرا مزید تنگ ہوگیا ۔۔۔
سات پرانے کیسز میں جسمانی اور جوڈیشل ریمانڈ منظور ۔۔ نئے کیسز بھی درج ۔۔ ڈی چوک احتجاج کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے
راولپنڈی کے تھانہ تھانہ نیوٹائون میں سابق وزیراعظم کے خلاف 28 ستمبر کو احتجاج پر دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔۔ اس کیس کی سماعت اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کی۔۔۔۔۔ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے بانی پی ٹی آئی کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔۔۔۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ دوران سماعت پولیس کی جانب سے پانچ اکتوبر کے چھ کیسز میں بھی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ مجموعی طور پر 7 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈال کرجوڈیشل کیا گیا۔۔۔۔ یوں بانی پی ٹی آئی جوڈیشل ہوتے ہی پھر اڈیالہ جیل انتظامیہ کی تحویل میں آ گئے
ادھر اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج پر تھانہ کوہسار پولیس نے بانی پی ٹی آئی سمیت 96 سینئر رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری بھی حاصل کرلئے۔۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہرعباس سپرا وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔۔۔ عمر ایوب ، فیصل جاوید، بشری بی بی،بیرسٹر گوہر،شعیب شاہین،علی بخاری اور عامر مغل بھی ملزمان شامل ہیں
یاد رہے حالیہ احتجاج پر اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں بانی پی ٹی آئی ، بشری بی بی اور پی ٹی آئی کی دیگر قیادت کیخلاف 9 مقدمات درج ہوچکے ہیں ۔اسی لیے جب تک بانی پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ نہیں ہوتا تب تک ان سے ملاقات بھی ممکن نہیں ہو گی ۔