
اسلام آباد۔۔۔
جو لوگ احتجاج میں شریک نہیں تھے انہیں کیسےاٹھاسکتے ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عام شہریوں کی گرفتاری پرپولیس کے رویے پر سخت برہمی کا اظہار کردیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتجاج کے نام پرعام شہریوں کو گرفتار کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔
صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ریاست علی عدالت میں پیش ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس کا کام لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے ، بلوچستان میں ایسا ہوتا تھا اب اسلام آباد میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔
گرفتار شخص کے بھائی نے کہا میرے بھائی کا احتجاج سے کوئی لینا دینا نہیں تھا اسے ناکے سے گرفتار کیا گیا ۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے پولیس کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ لوگ کیا کررے ہیں؟ ایسے لوگوں کو اٹھا کر گرفتاری ڈال رہے ہیں ؟ یہ تو بالکل غلط ہے، جواحتجاج میں شریک ہی نہیں انہیں کیسےاٹھاسکتے ہیں؟ عدالت نے ڈی ایس لیگل کو معاملے دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا