
اسلام آباد ۔۔
اراکین پارلیمان کی تنخواہیں کم اخراجات زیادہ ۔۔ سینیٹر دنیش کمار کا سینٹ میں حکومت سے شکوہ کرتے نظر آئے ،،وفاقی وزیر پارلیمانی امور و قانون اعظم نزیر تارڈ کا اعدادوشمار کے ساتھ جواب کہا ایک لاکھ 56 ہزار پارلیمنٹیرینز کو تنخواہ ملتی ہے، آٹھ ہزار کے لگ بھگ یوٹیلیٹی بلز بھی ملتے ہیں۔
ایوان بالاء کا اجلاس،آغاز پریزائڈنگ آفسیر عرفان صدیقی کی صدارت میں جبکہ اختتام چئیر مین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کیا،اجلاس میں شامل وقفہ سوالات میں اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہوں میں کمی کا شکوہ کیا ۔ سینٹر دنیش کمار نے کیا تو وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے اعدادوشمار پیش کر دئیے،جس میں اراکین پارلیمنٹ کی مراعات اور وزرا کی تنخواہ بھی شامل ہے۔۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دور نادرا میں گذشتہ دو برسوں میں کوئی خریدی گئ گاڈیوں کی تفصیلات پیش کی گئیں وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں نادرا کیلئے کوئی گاڈی نہیں خریدیں تین برس پہلے نادرا نے 26 کروڑ روپے کی 35 گاڑیاں خریدیں،سال 2022 میں اسٹاف کے پک اینڈ ڈراپ اور آپریشنل مقاصد کی غرض سے بسوں ،کوسٹروں پر مشتمل 35 گاڑیاں خریدیں گئیں جن میں سے دو کوچز اور ایک بس ہے جو پک اینڈ ڈارپ کے لئے استعمال ہوتی ہیں
سینیٹ اجلاس میں معمول کی کاروائی کے مطابق مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش کی گئیں جبکہ قانونی اعانت و انصاف اتھارٹی بل 2024 بھی ایوان سے منظور کروا لیا گیا بل وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڈ نے پیش کیا جبکہ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا