
نو مئی افواج پاکستان کا نہیں عوامِ پاکستان کا مقدمہ ہے۔۔ دہشت گردی کے مسئلے پر مزید کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کی میڈیا کو بریفنگ ۔۔کہتےہیں ۔۔ کسی سیاسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں۔۔ 26 نومبر کوہزاروں کارکنوں کی شہادت پرجھوٹ پھیلایا گیا۔۔ انہوں نے سیاست دانوں کا بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل نکالنے کوخوش آئند قراردیا ۔۔ مزید کہا کہ گزشتہ پانچ برس کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے۔۔ دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتےہیں۔۔:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دوٹوک بتادیا کہ 9 مئی افواج پاکستان کا نہیں عوام پاکستان کا مقدمہ ہے۔۔ دہشت گردی کے مسئلے پر مزید کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔۔ جو اب ملٹری کورٹس پر بات کرتےہیں وہ خود ان کے داعی تھے
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں اور سیاسی قیادت قابل احترام ہیں۔۔ کسی سیاسی لیڈر کی اقتدار کی خواہش پاکستان سے بڑھ کرنہیں۔۔ پاک فوج کا ہر حکومت کے ساتھ سرکاری اور پیشہ وارانہ تعلق ہوتا ہے۔۔ اس تعلق کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں۔۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 26 نومبر کو ہزاروں کارکنوں کی شہادت کا جھوٹ پھیلایا گیا، ان کو اعتماد ہے کہ یہ کوئی بھی جھوٹ بیچ سکتے ہیں۔
انہوں ںے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی شہادتوں کا بھی ذکر کیا۔۔ بولے۔۔ افواجِ پاکستان نے دہشتگردوں سے ایک طویل جنگ لڑی ہے اور لڑ رہی ہے۔۔۔گزشتہ پانچ برس کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ دہشتگرد مارے گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کوشش کی ۔۔ پاکستان کی تمام تر کوششوں کے باوجود افغان سر زمین سے دہشتگرد پاکستان میں دہشت گردی کر رہے ہیں۔۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔