

امریکا کی آن و شان لاس اینجلس سمیت کئی علاقےخوفناک آگ کی لپیٹ میں ہیں ۔ جہاں سے بھڑکتے شعلوں اور دہکتے عمارتوں کے ایسے ایسے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں کہ دل ہی دہل جاتا ہے ۔ یہ ایسی آگ ہے کہ انسان کی آنکھ تو کیا شاید چشم فلک بھی نے بھی نہ دیکھی ہو ۔۔ اسی لیے تو سوشل میڈیا پر بعض صارفین اسے قدرت کی جانب
سے خاموش غزہ کا بدلہ سمجھتے ہیں ۔
امریکا کا لاس ایجنلس کا بیشتر حصہ جل کا خاکستر ہوگیاجبکہ کچھ سوپر پاور کے کچھ حصہ طوفانی برفباری کی لپیٹ میں بھی ہیں ۔۔۔ لیکن آج اگر اعلان ہو کہ لاس اینجلس کی تعمیر نو کے لیے ویزہ جاری ہو رہا ہے تو یقین کریں سب سے زیادہ پاکستان سے ویزہ اپلائی ہو گا ۔
زیادہ تر یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ قدرت کا بدلہ ہے ،تو سوال یہ ہے کہ غزہ میں کس چیز کا بدلہ ہو رہا ہے ؟ اس بات کو بھی چھوڑ دیں یہ بتا دیں کہ امریکہ سے اتنی نفرت ہے تو ویزہ کی ڈیٹ ملنے میں بھی چھ چھ ماہ کا وقت لگتا ہے ۔لیکن پھر بھی لوگ پتہ نہیں کیوں جانا چاہ رہے ۔
یہی حالت یورپ کے بھی ہیں ۔ جس کے متعلق یہ بھی کہا جاتا ہے کہ غیرمسلمان ہیں ہر قسم کی برائی بھی ہے لیکن پھر بھی سارے ادھر ہی جانا چاہ رہےہیں ۔وجہ کیا ہے ؟
یہ الگ بات ہے کہ ہمارں ہاں کےاس طرح کے لوگ امریکا اور یورپ کو ہر وقت برا بھلا کہتے ہیں لیکن یقین مانیے ۔۔۔ ویزہ کے اعلان کے دیر ہے ۔۔۔ سب دعوے ڈیر ہوجائیں گے ۔۔
ادھر سوشل میڈیا پر سوشل بریگیڈ کے مطابق امریکہ اعلی جنت ہے۔ یورپ نارمل جنت۔۔ مڈل ایسٹ ہلکی جنت اور پاکستان جہنم ہے۔۔۔