
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ ایف بی آر شتر بے مہار بنا ہوا ہے اور اپنی ناکامیوں کے باوجود عوام کے ٹیکس کے پیسے سے اربوں روپے کی مہنگی گاڑیاں خریدنے پر بضد ہے ،حکومت ایف بی آر کو نکیل ڈالے ،عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عیاشیوں پر لگانے کا فوری نوٹس لیا جائے۔ ایف بی آر کی تاجر اور تجارت دشمن پالیسیوں سے پہلے ہی ملکی معیشت شدید دباو کا شکار ہے اور اب ایف بی آر حکام اپنے اللوں تللوں کیلئے سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے منع کرنے کے باوجود نئی گاڑیاں خریدنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ۔
کاشف چوہدری نے بھی ایف بی آر حکام کی جانب سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ایک ہزار سے زائد مہنگی گاڑیاں خریدنے کی مخالفت کر دی اور کہا کہ سادگی اور کفایت شعاری اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن ایف بی آر اپنی عیاشیوں کیلئے نئی گاڑیاں خریدنے پر بضد ہے اور ان گاڑیوں کا پیسہ عوام کی جیبوں سے نکالا جائیگا ،اس وقت ملکی معاشی حالات شدید دباو کا شکار ہیں ایک جانب حکومت معاشی حالات کے پیش نظر حکومتی اخراجات کو کم کرنے کا اعلان کرتی ہے تو دوسری جانب حکومتی ادارے اربوں روپے مالیت کی مہنگی گاڑیاں خرید رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکس ہدف کے حصول کیلئے گاڑیاں خریدنے کو جواز بنا رہے ہیں جبکہ درحقیت چھ ارب روپے سے نئی گاڑیاں خریدکر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جائیگا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کو نئی گاڑیاں نہ خریدنے کی سفارش بھی کی اور سینٹ کمیٹی کے ممبران نے ایف بی آر پر شدید تنقید بھی کی لیکن ایف بی آر حکام نے گاڑیاں نہ خریدنے کااعلان کرنے کے بجائے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو خط بھی لکھا دیا اور یہ جواز پیش کیا کہ یہ گاڑیاں فیلڈ میں تعینات افسران کو دی جائیں گی اور ان کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ان میں اسٹیکرز بھی لگائے جائیں گے جو سراسر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے عوام اور تاجروں کو قربانی کا بکرا بنا رکھا ہے اور پہلے بھی تاجر دشمن ایسی پالیسیاں لانے کی کوشش کی جسے ہم نے ملک بھر کے تاجروں کے اتحاد کی وجہ سے ناکام بنایا اور اب بھی اگر ایف بی آر نے تاجر اور تجارت دشمن اقدامات اٹھائے تو ہم خیبر سے کراچی تک تاجروں کے حقوق کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے ۔