
اسلام آباد ۔۔۔
سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا یا نہیں ۔۔۔ الیکشن کمیشن نے بری خبر سنادی ۔۔۔ الیکشن کمیشن نے اوورسیز پاکستانیوں کی ای ووٹنگ کے ذریعے اوپن سہولت دینے کو غیر محفوظ قرار دے دیا۔۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔ عدالت عظمی میں کیس کی سماعت کے دوران کہا ای ووٹنگ سے ہیکنگ کا بڑا خطرہ ہے۔۔ سینیٹرز نے بھی ای ووٹنگ نہ کرانے کا مشورہ دیا ہے ۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پھر پورا نظام خطرے میں ہے۔۔مونتاج ۔۔۔
آئینی بنچ نے اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست پرسماعت کی ۔۔۔ دوران سماعت ججز کے سوالوں پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا پنتیس حلقوں میں ای ووٹنگ کروائی گئی،جس کی رپورٹ سینٹ کمیٹی میں جمع کروا چکے ہیں۔ سب سینیٹرز نے ای ووٹنگ نہ کرانے کا کہا۔۔۔
اس دوران ڈائریکٹر آئی ٹی نے کہا ایک سے تین گھنٹے تک ای ووٹنگ نظام پر سنجیدہ حملہ کیا گیا۔ بڑے پیمانے پر ای ووٹنگ سے ہیکنگ کا بڑا خطرہ ہے، ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دینی سے ہیکنگ خطرہ بڑھ جاتا ہے،
جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ سے اتنا خطرہ کیوں ہے؟ خطرہ ہے تو فائر وال کیا کرتی ہے ؟ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پھر پورا نظام خطرے میں ہے، آجکل تو سب کچھ نیٹ پر ہی چلتا ہے،
ڈائریکٹر آئی ٹی نے یہ بھی کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ پر انڈیا اسرائیل اور فلپائن سے ہیک کرنے کی کوشش کی گئی
وکیل بانی پی ٹی آئی عزیر بھنڈاری نے موقف اپنایا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں۔ سارے اوورسیز میرے ووٹرز ہیں، میرے ووٹرز ہونے کی وجہ سے اوورسیز کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا جا رہا،
جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی آپ بھی پارلیمنٹ جائیں ،اس پر وکیل نے بتایا کہ پارلیمان قانون بنا چکی اب تو سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے،
جسٹس مندوخیل نے کہا پھر پارلیمان کو بند کر دیتے ہیں، اگر آئی ٹی سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر ذمہ داری ڈالی جائے گی ؟ وکیل عارف چوہدری نے موقف اپنایا کہ پارلیمنٹ کو چلانے کیلئے سپریم کورٹ کو بند کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،
بعد میں عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹس فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔۔۔ نادرا اور الیکشن کمیشن سے دو ہفتے میں تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت بھی کردی گئی