
محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس میں لیسکو صارفین پر 78 لاکھ اضافی یونٹس کے بوجھ کا معاملہ زیر بحث أیا قائمہ کمیٹی نے اضافی 78 لاکھ یونٹس کے معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی رکن کمیٹی رانا حیات بولے تین چار سال سے بل اور واپڈا کے اخراجات بھی بڑھتے جا رہے ہیں، ہماری حکومت ہے لوگوں کو کیا جواب دیں گے۔بتائیں تو سہی کہ لوگوں پر بوجھ ڈالنے کی بجائے ریلیف کب دیں گے، حکام نے بتایا کہ مقامی کوئلے سے بجلی کی لاگت 4 روپے فی یونٹ آئے گی، اس وقت امپورٹڈ کوئلے سے بجلی کی لاگت فی یونٹ 16 روپے آئل سے لاگت 32 روپے آرہی ہے۔ مصطفی کمال نے بولے۔۔ نجکاری کے بجائے ڈسکوز کی اجاری داری ختم کریں۔ کے الیکٹرک کی نجکاری کی گئی لیکن اس کی بھی تو مناپلی ہےکراچی کے لوگ صرف کے الیکٹرک سے بجلی لینے پر مجبور ہیں۔۔ حکام نے بتایا کہ اسی لیے تو ہم بجلی کی آزاد مارکیٹ بنانے پر کام کر رہے ہیں، صارفین کمپنیوں سے اپنی مرضی سے بجلی خرید سکیں گے۔ بہت جلد بجلی صارفین اپنے میٹر کی خود ریڈنگ کرنے کے قابل ہونگے۔ تمام ڈسکوز کی موبائل ایپس کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف سے بجلی بلوں پر ٹیکسز کم کرنے پر بات کر رہے ہیں، صرف بجلی بلوں سے ایف بی آر کو 8 سے 9 سو ارب روپے ٹیکس جا رہا ہے ۔ ٹیوب ویلز کو سولر پر شفٹ کرنے کیلئے بلا سود قرضوں پر کام کر رہے ہیں،آئندہ مالی سال آئیسکو کیلئے 20 ارب 52 کروڑ روپے کی ڈیمانڈ ہے،میپکوکیلئے 10 ارب 14 کروڑ، پیسکو کیلئے 13 ارب 78 کروڑ کی ڈیمانڈ ہےاین ٹی ڈی سی کیلئے 315 ارب 68 کروڑ، ہیسکو کیلئے 6 ارب 98 کروڑ کی ڈیمانڈ ہے، 14 آئل اور 8 بگاس آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بند کر دیں ہیں۔۔مزید آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بھی ختم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔۔ کیسٹی پیمنٹس ختم ہونے سے مجموعی طور پر 15 سو ارب کی بچت ہوگی،کچھ آئی پی پیز نے معاہدوں کی خلاف ورزیاں کیں جو انہیں بتائی گئیں،ہماری ٹیموں نے ان کے سامنے ثابت کیا کہ آپ نے یہ یہ غلطیاں کیں،دو آئی پی پیز راضی نہیں ہوئیں تو نیپرا کو ان کا آڈٹ کرنے کا کہا،رااضی نہ ہونے والی آئی پی پیز کے آڈٹ پر نیپرا نے اشتہار لگا دیے ہیں۔۔