
مظفرآباد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کو اُجاگر کرنے کے لیئے "آل آئیز آن کشمیر” کارٹونز نمائش کا انعقاد کیا گیا ۔سینٹرل پریس کلب کے سامنے پاسبان حریت کے زیرِ اہتمام مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے اور شہری آزادیوں پر عائد قدغنوں کو اجاگر کرنے کے لیے بدھ کو یہاں "آل آئیز آن کشمیر” کارٹونز کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
نمائش میں 50 کے قریب تصاویر شامل تھیں جن میں کشمیریوں پر بھارتی فوجیوں کی بربریت کی داستانیں کارٹونز کی شکل میں نمایاں کی گئیں تھیں۔ آزاد کشمیر کے قائم مقام صدر چوہدری لطیف اکبر، سابق چیف جسٹس ابراہیم ضیاء، عزیر احمد غزالی چیئرمین پاسبان حریت، مشتاق الاسلام، عثمان علی ہاشم، شوکت جاوید میر چوہدری توفیق ایڈووکیٹ ، آسیہ رفیق ایڈووکیٹ ، نعمان قریشی ایڈووکیٹ ، محمد اسلم انقلابی، محمد الطاف منہاس ، محمد صدیق قریشی اور دیگر رہنماؤں نے نمائش کے دوران بھارتی جنگی جرائم کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
نمائش میں پیش کیئے گئے مختلف کارٹونز نے بھارتی جنگی جرائم کے بدترین طریقوں اور استعمال کو بے نقاب کیا۔ نمائش میں 5 اگست 2019 سے پہلے اور بعد میں کشمیری شہریوں کی بے بسی اور لاچارگی کو اجاگر کیا گیا۔ نمائش میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری شہریوں کے اجتماعی قتل کی دردناک تصویری منظر کشی بھی کی گئی تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاترا کے باعث قدرتی ماحول اور مقامی شہریوں کی زندگیوں پر مہلک اثرات دیکھائے گئے ۔ نمائش میں مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہونے والی ہزاروں گمنام قبریں بھی دکھائی گئیں۔ ایونٹ میں یہ بھی دکھایا گیا کہ کس طرح کشمیری شہریوں کو نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر اے جے کے قائم مقام صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے بدترین استعمال اور قتل و غارت گری سے تحریک مزاحمت کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے تئیں اپنی زمہ داریوں کو پورا کریں۔ پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے بتایا کہ بھارت حکومت اور قابض افواج مقبوضہ کشمیر میں بدترین جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں شہری آزادیوں کو چھین لیا گیا ہے۔ انہوں کہا کہ نمائش میں بھارتی ٹارچر سیلوں میں مظالم کا شکار کشمیری قیدیوں کی حالت زار کو سامنے لانی کی کوشش کی گئی ہے ۔ کشمیر میں نافذ پی ایس اے جیسے کالے قوانین کے مہلک اثرات کو ان کارٹونوں کے ذریعے اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافت اور آزادی اظہار پر پابندیاں بھی بے نقاب کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی جبری گمشدگیوں کو بھی کارٹونز کے ذریعے بے نقاب کیا گیا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ "بھارتی حکومت اور افواج کشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں”۔ عزیر غزالی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں شہریوں کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے۔ سابق چیف جسٹس اے جے کے چودھری ابراہیم ضیاء نے کہا کہ بھارتی عدلیہ نے کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ سیاسی اور جانبدارانہ فیصلے دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کشمیر میں انسانیت کے خلاف بدترین مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے جو کہ قابلِ گرفت جرائم ہیں۔ نمائش میں شامل لوگوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کے لیے کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ نمائش کا دورہ کرنے والے شہریوں نے اپنی قلمی پیغامات میں دنیا بھر کے امن اور انصاف پسند ممالک اور اداروں سے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے ۔۔۔۔۔۔