
عمومی طورپر دنیا کرکٹ میں ہر گیند باز چاہیے وہ کسی بھی ملک کا ہو ،وکٹ لینے کے بعد خوشی کا اظہار کرتا ہے ۔ بالخصوص فاسٹ باولرز جب سامنے کھڑی بلے باز کو پوالین کی راہ دکھاتا ہے تو اس کی سیلیبریشن دیکھنے لائق ہوتی ہے کیونکہ عمومی طور پر فاسٹ باولرز وکٹ حاصل کرنے کے بعد انتہائی جذباتی انداز میں اسے سیلیبریٹ کرتا ہے ۔ اور تو اور پوری ٹیم اس سیلیبریشن میں شامل ہوجاتی ہے ۔
لیکن دوسری طرف بنگلہ دیش کے نوجوان فاسٹ باولر رانا ناہد ہے جو وکٹ لینے کے بعد کول اینڈ کام ہوجاتا ہے ۔ وہ بلے باز کو آوٹ کرنے کے بعد کوئی سیلیبریشن نہیں کرتا ہے ۔
ایک انٹرویو میں بنگالی گیند باز سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ آوٹ ہونے کے بعد بلے باز اداس ہوجاتا ہے، کوئی بھی بیٹر اپنی وکٹ کھو دینے کو اچھا نہیں سمجھتا ، ہر بلے باز کو آوٹ ہونے پر دکھ ہوتا ہے ایسے میں جب باولر سیلیبریشن کرتا ہے تو یقینا بلے باز کے دکھ میں اضافہ ہوتا ہوگا ۔ میں یہی سمجھتا ہوں کہ جب بیٹر اوٹ ہوتا ہے تو ایک دکھی انسان کو مزید تکلیف نہیں دینا چاہیے ۔چیمپین ٹرافی میں نیوز لینڈ کے خلاف میچ کے دوران پلئیر کو آوٹ کو آوٹ کرنے کے بعد سیلبریشن نہیں کی ۔
سوشل میڈیا پر کرکٹ کے شائقین اور صارفین نے رانا ناہد کی اس وجہ اور اس سوچ کو خوب سراہا ہے ۔ شائقین کرکٹ بنگالی کھلاڑی کی اس اپروچ پر اس کی تعریف کررہے ہیں