
اسلام آباد ۔۔۔ اپوزیشن گرینڈ الائنس کی جانب سے منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ۔
چھبیس اور ستائیس فروری کو اسلام آباد میں پاکستان کی تمام حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں نے ملک میں چوری شدہ انتحابات کے ذریعے قائم ہونے والی غیر نمائندہ حکومت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سیاسی عدم استحکام، مایوسی، معاشی مشکلات اور صوبوں میں بگڑتی ہوئی امن عامہ کی صورتحال کے پیش نظر ، سابق وزیر, اعظم شاہد خاقان عباسی، کنوینر عوام پاکستان، اور محمود خان اچکزئی، چئیرمین پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور چئیرمین تحریک تحفظ آئین پاکستان، کی دعوت پر اس کانفرنس میں شرکت کی۔ اس کانفرس میں ملک بھر سے سو,ل سوسائیٹی کے دانشوروں، میڈیا اور صحافی برادریی، سینئر وکلا اور انکی نمائندہ تنظیموں نے بھی شرکت کی۔
کانفرنس میں ملک کے بگڑتے ہوئے حالات پر گہرا اظہار, تشویش کیا گیا اور دو روزہ بحث کے بعد وطن عزیز کو بحران سے نکالنے کے لئیے تجاویز پیش کی گئیں۔
ایک نقطے پر خزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں اور شرکا, کانفرنس کا مکمل اتفاق تھا اور وہ یہ کہ ہمارا وطن, عزیز آئین کی بالا دستی اور اسکی حرمت کے تحفظ کے بغیر، قانون کی حکمرانی کو یقینی بناے بغیر اور قابل اعتبار نظام, عدل کی غیر موجودگی میں آگے نہیں بڑھ سکتا۔
کانفرنس کی بحث میں شریک سیاسی جماعتوں کا مندرجہ ذیل نقاط اور مطالبات پر مکمل اتفاق ہے:
– کہ، ملک کے مسائل کا حل صرف اور صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں ھے۔
– کہ، ۸ فروری 2024 کے دھاندلی شدہ انتخابات کے نتائج ملک کی موجودہ سیاسی، معاشی اور سماجی بحران کا ذمہ دار ہیں۔
– کہ، موجودہ پارلیمنٹ کے وجود کی کوئی اخلاقی، سیاسی اور قانونی حیثیت نہیں۔
– کہ، ھم آئین کی روح سے مصادم تمام ترامیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
– کہ، آئینی انسانی حقوق کی بے دریغ پامالی ملک میں قانون کی حکمرانی کی مکمل نفی ھے اور اس غیر نمائندہ حکومت کی فسطایت کی واضح دلیل ھے۔
– کہ، ھمارا آئین کسی پاکستانی شہری کو سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے کے لیے ہراساں، گرفتار یا جیل میں ڈالنے کی اجازت نیہں دیتا اور تمام سیاسی اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
– کہ، ھم عوام اور میڈیا کی زبان بندی کرنے کے لیے کی گئ PECA ترامیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ھیں۔
– کہ، بلوچستان، خیبر پختونحواہ، پنجاب اور سندھ میں لوگوں کی شکایات اور شکووں، خاص طور پر پانی کے وسائل کی تقسیم ۱۹۹۱ کے واٹر ایکورڈ کے مطابق ھونی چاھیے، پر فوری توجہ کی ضرورت ہے اور ان کو حل کئے بغیر ملک میں امن عامہ کی روزبروز بگڑتی ہوئی صورتحال کو سنبھالا نہیں دیا جا سکتا۔
– کہ، ملک کے موجودہ بحران کا واحد حل آزادانہ، شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے۔ آج ملک کے بگڑتے ھوے حالات کا تقاضہ ھے کہ ملک کی قومی قیادت اپنے حالات اور معاملات کو پس پشت ڈال کر ایک قومی ڈائیلاگ کے ذریعہ پاکستان کو مستحکم کرنے اور ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئیے ایک متفقہ حکمت عملی تیار کرے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
یہ کہ، پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتیں اس علامیئے کے مندراجات کو عملی جامہ پہنانے کے لئیے اجتماعی عملی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کرتی ھیں اور یہ جدوجہد پاکستان کے مسائل کے حل اور عوام کی فلاح کو یقینی بنانے تک جاری رھے گی۔