
رائس ایکسپورٹ میں بڑا اسکینڈل سامنے آگیا ۔۔۔ چاولوں کی ایکسپورٹ کیلئے جعلی خطوط کا استعمال، چار کمپنیوں کا ایک ہی ایڈرس نکلا۔ فوڈ سیکورٹی اور وزارت تجارت حکام نےقائمہ کمیٹی میں پول کھول کر رکھ دیئے۔ رائس ایکسپورٹس سے متعلق مسائل پر قائمہ کمیٹی تجارت میں ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں ۔فوڈ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ پاکستانی چاولوں کی ایکسپورٹ میں درپیش مسائل ملکی بدنامی کا باعث بنے۔ ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن،ایکسپورٹرز اور امپورٹرز بھی ملوث پائے گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی بدنامی کا باعث بننے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے ۔ حکام نے کہا کئی کرپٹ پریکٹسز میں ملوث قانون کے شکنجے میں آ گئے، افسران نوکریوں سے گئے، ایکسپورٹرز، امپورٹرز اور ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کی ملی بگھت بدنامی کا باعث بنی ،انکوائری رپورٹ میں ڈی پی پی کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آئے، چاولوں کی ایکسپورٹ کیلئے جعلی خطوط کا استعمال کیا گیا،باہر کے ممالک سے امپورٹرز کے ساتھ ملکر جعلی سائفر بنوائے گئے، رائس ایکسپورٹ کیلئے اجازت سے متعلق 4 کمپنیوں کا ایک ایڈریس نکلا، ملکی سطح پر ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کے لوگ اور ایکسپورٹرز کی ملی بھگت ثابت ہوئی، رکن کمیٹی شرمیلا فاروقی نے کہا چار مختلف کمپنیوں کا ایک ہی ایڈریس کیسے ممکن ہو سکتا ہے،کون کیسے کیا کر رہا ہے ایکشن لیا جائے، کمیٹی نے چاولوں سے متعلق مسائل کے امور پر مزید تفصیلات بھی طلب کر لیں۔