
چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں کمیشن پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزاراکبرایس ایس بابرنے پی ٹی آئی فنڈزمنجمد کرنے کی استدعا کی پی ٹی آئی وکیل عذیربھنڈاری نے موقف اپنایاکہ لاہورہائیکورٹ میں انٹراپارٹی انتخاب کیس میں الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ سے روک رکھا ہے پی ٹی آئی نے تین بارانٹرا پارٹی انتخابات کرائے ۔۔
ممبرخیبرپختونخوا اکرام اللہ نے کہاکہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ انتخابات کرائیں وکیل پی ٹی آئی بولے کہ الیکشن کمیشن نے مارچ کے خط میں کہا کہ الیکشن کرانے ہیں ممبرخیبرپختونخوا نے پوچھاکہ گوہرعلی خان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے پھرپی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟ پی ٹی آئی وکیل بولے کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ میں واضح کیا آزاد ارکان پی ٹی آئی سے وابستہ ہیں
ممبرسندھ نثار درانی نے پوچھا کہ کیا الیکشن کمیشن ریگولیٹری اتھارٹی ہونے کے ناطے سیاسی جماعتوں کا آئین کے مطابق نہیں دیکھ سکتا ؟ الیکشن کمیشن کے پاس دستاویزات جمع ہوجانے سے ریگولیٹری اتھارٹی نہیں ہے وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ایک سماعت مزید کی جائے ۔۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی وکیل کی استدعا منظور کرتےہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ۔۔