
تحریر ۔۔۔وقار حیدر
پاکستان یوں تو ہر موسم کی رُت سے آشنا ہے ، یعنی سخت سردی سے سختی گرمی اور خزاں و بہار تمام ہی موسم پائے جاتے ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلی نے ان موسموں پر لرزہ خیز اثرات چھوڑے ہیں ۔ اب ملک عزیز میں شدید سردی، دھند، فوگ اور سموگ کے بعد گرمی ،شدید گرمی، ہیٹ وویو، برسات ،کلاؤڈ برسٹ ، اور جھکڑ آندھی کیساتھ خزاں کا موسم بھی چند دنوں کیلئے نمودار ہوتا ہے۔ گذشتہ کچھ سال سے جو موسم ارض پاک کے بیشتر علاقوں سے محو ہو رہا ہے وہ ہے بہار ۔ اب پنجاب،سندھ میں بہار دیکھنے کو کم ہی ملتی ہے، گنتی کے چند دن ہی بہار کے میسر آتے ہیں ۔ سردی ختم ہوتے ہی گرمی آجاتی ہے۔ ہدت میں اسقدر یکدم اضافہ ہوتا ہے کہ سب سے خوبصورت موسم ، رنگین پھول ، اور بہار اوڑھتے پتے کم ہی دیکھائی دیتے ہیں۔
لیکن سال 2025 کی شروعات ہماری بیجنگ میں ہوئی، یہاں یہ سردی کے عروج کے دن ہوتے ہیں یعنی موسم سرما اپنے اوج پر ہوتا ہے۔ اور یہاں کی تیز اور یخ بستہ ہوائیں سرد موسم میں آپ کے ہاتھ شل کر سکتی ہیں۔ خیر موسم سرما کا اس بار زرا جلد اختتام ہوا ہے۔ یعنی مارچ کے وسط سے درجہ حرارت میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور دن اور رات کا درجہ حرارت بالترتیب 6 ڈگری سے 15 ڈگری کے درمیان میں رہا ۔ مارچ کا اختتامی ہفتہ اور اپریل پہلا ہفتہ یہاں بہار کی شروعات شمار ہوتے ہیں ۔ اور یہاں کی بہار آپکو راستوں ، پارکوں، باغیچوں ، درختوں کی بدلتی حالت، سرسبز ہوتے ماحول اور رنگین اور معطر ہوئی فضا سے نظر آئے گی۔ پھول ، پھول اور بہت سارے پھول سڑکوں کے کنارے پھول، شہر کی در ودیواروں پر پھول، پارکوں اور باغوں میں جابجا لگے کھل کھلاتے، لہلہاتے ، پھول نظر آئیں گے
یعنی معاملہ کچھ یوں ہے کہ جاڑا ختم ہوا اور بہار کی نوید سنا دی گئی ۔ بیجنگ میں خشک سردی کے باعث برہنہ ہونےوالے درخت اب بہار کی سبز چادر سے خود کو دھانپ رہے ہیں ۔ اور رنگوں کی بہار جا بجا نظر آرہی ہے ۔شہر اور راستوں کے اطراف رنگین مزاج پھول کھل اٹھے ہیں ۔ ہر رنگ بہار کا پتہ دے رہا ہے اس قدر خوبصورت رنگوں کے پھولوں سے لدے یہ پودے اس قدر جاذب نظر ہیں کہ نظر ان پر رک رک جاتی ہے۔ پھولوں کی ہلکی مہک فضا کو معطر کر رہی ہے ۔پھولوں کے جھرمٹ میں ہونا کس قدر خوشا نصیب ہے ۔ یہ پھولوں کے پجاری ہی جان سکتے ہیں ۔پھولوں کی اس دلبری کی شان کے قربان جائیں ہم ، کہ زندگی کتنی ہی پھیکی کیوں نہ ہو، یہ پھول زندگی میں رنگ بھر دیتے ہیں ۔ اور بیجنگ کی بہار کے مناظر دل موہ لینے والے ہیں۔
بیجنگ میں سیاحت کی غرض سے سفر کرنے کا یہ بہترین وقت ہے، مارچ کے اواخر سے اپریل کے اختتام تک موسم سرما کی شدت میں کمی ہوتی ہے۔ بہار کا سماں ہوتا ہے اور ہر جاہ خوبصورت پھول دلوں کو موہ لیتے ہیں ۔ موسم بہار میں یہاں پیلے ، سرخ، گلابی رنگوں اور سفید رنگ کے پھول پودوں اور درختوں پر کھل اُٹھتے ہیں۔ اور یہ پھول نہ تو گلاب ہیں نہ موتیا نہ چنبلی۔ یعنی ان کے علاوہ بھی دنیا میں لاکھوں اقسام کے پھول پائے جاتے۔
بیجنگ کے تاریخی فاربیڈن سٹی میں موسم بہار کے دوران ناشپاتی، خوبانی، میگنولیہ اور بیر کے پھول یکے بعد دیگرے کھلتے ہیں۔ فاربیڈن سٹی کی سرخ دیواروں ، پیلی ٹائلوں اور چھتوں پر نصب مجسموں کے پس منظر میں بہار کے رنگین پھولوں کی خوبصورتی مزید دلکش دکھائی دیتی ہے۔ اسی طرح سمرپیلس میں خوبصورت بھی سیاحوں کیلئے جاذب نظر ہوتے ہیں ۔
ان خوبصورت پھولوں سے جاوید انور صاحب کا شعر یاد آیا ہے جو محبت میں تجارت کے قائل نظر آتے ہیں لکھتے ہیں
سنو کہ اب ہم گلاب دیں گے گلاب لیں گے
محبتوں میں کوئی خسارہ نہیں چلے گا
اور بہار تو ہے یہاں شاعروں کا پسندیدہ موسم، محبت کا موسم، عشق کا موسم ، خوشبو کا موسم ۔۔ اور اسی پر خوشبو کی شاعرہ پروین شاکر کا شعر آیا ہے
وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا
اور پھر جناب میرتقی میر تو حد ہی کر دی ہے لکھتے ہیں کہ
نازکی اس کے لب کی کیا کہیے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
تو خیر بات بہار کی چل رہی تھی اور پھول پر آن رکی ہے ۔ یقنا یہ بہار رنگ ہماری زندگی میں رنگ بھرتے رہے ہیں اور محبت کے جذبے یوں ہی پروان چڑھتے رہیں گے۔ سو! اگر بیجنگ آنا ہے تو موسم بہار کا انتخاب درست انتخاب ہوگا ۔