
سری نگر ،۔۔۔۔ وادی کشمیر کے ضلع لولگام میں دو روز قبل ملنے والے نوجوان کی لاش کے بعد ایک ایسی ویڈیو سامنے آگئی جس نے معاملے کو مزید پر اسرار بنادیاہے ۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد بھارتی قابض فورسز پر سوالات اٹھنے لگے ۔۔ پر اسرار موت سے بھی پردہ اٹھ گیا
کولگام کے تئیس سالہ امتیاز ماگرے کی لاش دو روز قبل ویشو ندی سے برآمد ہوئی ۔ مقامی لوگوں کے مطابق امتیاز ماگرے ولد نذیر ماگرے کی لاش پولس نے واتو علاقے میں ویشو ندی سے برآمد کی۔ ٹنگمرکے کا یہ نوجوان ایک مزدور تھا۔
آج اس حوالے سے ایک فوٹیج جاری کردی گئی جو ائیرل ویڈیو ہے جس میں نوجوان کو ندی میں چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔۔ لواحقین اور مقامی لوگوں کے مطابق امتیاز کو دو روز پہلے فوج نے اٹھایا تھا ۔ نوجوان پر مقامی جنگجووں کی سپورٹ کرنے کے الزام میں اٹھایا گیا ۔۔ اس کے بعد اسے ایک جنگل میں ہائیڈ آوٹ کی نشاندہی کیلئے لے گئے ۔ جہاں سے یہ ویڈیو بنائی گئی ۔۔ ویڈیو میں نوجوان کو ٹھیک حالت میں نددی میں کودتے دیکھا جاسکتا ہے اور تقریبا 20 میٹر تک تیرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے ۔۔ اس کے بعد ویڈیو ختم کی جاتی ہے ۔۔اس ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ نوجوان کو چھلانگ لگانے پر مجبور کیا گیا ۔۔
دوسری طرف جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس معاملے میں کا الزام عائد کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ مقامی لوگوں نے انہیں بتایا کہ ماگرے کو ہفتہ کو فوج نے اٹھایا تھا۔
محبوبہ نے ایکس پر لکھا، کولگام میں ندی سے ایک اور لاش برآمد ہوئی ہے، جس سے گڑبڑی کے سنگین الزامات لگے ہیں۔ مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ امتیاز ماگرے کو دو دن پہلے فوج نے اٹھایا تھا اور اب اس کی لاش پراسرار طور پر ندی سے ملی ہے۔
محبوبہ نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ کشمیر میں نازک امن کو پٹری سے اتارنے، سیاحت کو متاثر کرنے اور پورے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی ایک منصوبہ بند کوشش معلوم ہوتی ہے۔