
حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف وفد کے درمیان نئے بجٹ سے متعلق مذاکرات کا دوسرا،حکومت نے نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ مذاکرات کے دوسرے مرحلے کے لیے پاکستان کی معاشی ٹیم میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، پلاننگ کمیشن، اکنامک افیئرز ڈویژن اور وزارت پیٹرولیم کے حکام شامل رہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ آمدن اور اخراجات پر حتمی مذاکرات ہوئے ، تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر بھی بات چیت کی گئی، حکومت نے سالانہ 10 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ لینے والوں کو ٹیکس فری کرنے کی کوشش کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے نان فائلرز کے گرد گھیرا تگ کرنے کی یقین دہانی کرا دی ، جس کے تحت نان فائلرز کے لیے گاڑیاں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی عائد کی گئی ، وہ مالی لین دین کی ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے۔آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تاجر دوست اسکیم اپنے اہداف پورے نہیں کر سکی ، غیر رجسٹرڈ دکانداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کے مثبت نتائج سامنے آئے ، جب کہ تاجروں اور ہول سیلرز کی کیٹیگری میں فائلرز کی تعداد میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور ٹیکس نادہندگان سے متعلق تھرڈ پارٹی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ہے۔