
مظفرآباد ۔۔۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں کرش پلانٹس کے کاروبار سے منسلک مزدور یونین ، مالکان ، ٹرانسپورٹ یونین ، گورنمنٹ کنٹریکٹرز اور سول سوسائٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں محکمہ معدنیات آزاد کشمیر مظفرآباد کی غلط پالیسیوں اور نان پروفیشنل ازم ، عوام کو بلا وجہ تنگ کرنے، محکمہ معدنیات کو تباہی کے دھانے پر پہنچانے، ناقص پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کرنے، عدلیہ میں بدنیتی پر مبنی غلط فیک اور جعلی رپورٹس جمع کرانے، حکومت کے ریونیو کو بجائے بڑھانے کے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے ، مالکان کی ملکیتی اراضیات میں غیر ضروری مداخلت کرنے، اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے جاری احکامات کے غلط ترجمے کرنے، عدلیہ کے نام پر بلیک میل کر کے غیر قانونی میٹیریل بندش کے بہانے بنا کر ریاست کے لوگوں کو، گڈز ٹرانسپورٹ ٹرک، ٹریلہ، مزدا، ڈمپر ، ٹریکٹر، لوڈر، ایکسویٹر سمیت ہیوی مشینری، بلڈنگ میٹیریل کے سامان سے منصوب کاروبار کرنے والے لاکھوں لوگوں کو فاقوں تک پہنچانے اور بےروزگار کرنے پر نےمحمکہ معدنیات کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کا اعلان کیا گیا ۔
اگلے دو دن میں مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں متاثرین پریس اہم کانفرنس کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل اور احتجاج و دھرنے کا شیڈول جاری کریں گے۔ اجلاس میں ہنگامی ایکشن و کوآرڈینیشن کمیٹی بھی بنائی گئی جو سارے احتجاجی عمل کو مینیج مانیٹر کرے گی اور عملی جامہ پہنائے گی۔
ترجمان ایکشن و کوآرڈینیشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ محکمہ معدنیات کے خلاف اعلانیہ اور حتمی احتجاج کا فیصلہ ہو چکا ہے جو اب محکمہ کے خاتمہ یا مرج پر ہی ختم ہو گا۔