
اسلام آباد
صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان شمس الر حمن سواتی نے کہا ہے کہ آئی ایل او کے اصول و ضوابط کے مطابق ملک کی سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن کو عالمی فورمز پر شرکت اور نمائندگی کا حق دیا جائے۔غیر نمائندہ اور غیر متعلقہ افراد کو مزدوروں کی آواز بننے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا وزیرِاعظم کو خط کے ذریعے مداخلت کی درخواست کی، لیکن تاحال کوئی عملی اقدام سامنے نہیں آیا،اگر ہمارا یہ مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا، تو ہم ہر ممکن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ مزدور رہنماؤں نے کہا پاکستان کی مزدور تحریک کو مزید کمزور ہونے سے بچایا جائے۔
۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پاکستان کی بڑی مزدور نمائندہ فیڈریشنوں پر مشتمل“جائنٹ ایکشن کمیٹی”کے نمائندوں کے ہمراہ پر یس کانفر نس کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر چوہدری محمد یاسین،سیکرٹری جنرل پاکستان ورکرز فیڈریشن،لالہ سلطان خان سیکرٹری جنرل پاکستان سنٹرل مائنز لیبر فیڈریشن، عبد الستار سیکرٹری جنرل آل پاکستان لیبر فیڈریشن بھی مو جو د تھے۔
شمس الر حمن سواتی اورچوہدری محمد یسین نے کہا ہر سال انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تحت جنیوا میں انٹرنیشنل لیبر کانفرنس منعقد کی جاتی ہے، جس میں رکن ممالک کے سہ فریقی وفود حکومت، مالکان اور مزدور نمائندگان شرکت کرتے ہیں، ضابطے کے مطابق، مزدوروں کی نمائندگی اس ملک کی سب سے بڑی مزدور تنظیم کے ذمہ ہوتی ہے، انھوں نے کہا این آئی آر سی سمیت تمام فورمز نے متفقہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان ملک کی سب سے بڑی مزدوروں کے حقوق کے لیے جدو جہد کر نے والی تنظیم ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے 2023 کے بعد 2024 میں بھی اس بنیادی اصول کو نظر انداز کیا،اور حالیہ برس میں ایک غیر نمائندہ فرد ظہور اعوان کو مزدور ڈیلیگیٹ کے طور پر نامزد کیا گیا، جس پرائی ایل او کی کریڈینشل کمیٹی میں باقاعدہ اعتراض اٹھایا گیا، شمس الرحمن سواتی نے کہا اس کمیٹی کے روبرو حکومت پاکستان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ آئندہ اس کانفر نس میں سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔