
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز
نیشنل سرٹ نے سوشل میڈیا کے محفوظ، محتاط اور ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی،پاکستان میں جنوری 2025 تک 6 کروڑ 69 لاکھ سوشل میڈیا صارفین موجود ہیں، آبادی کا 26.4 فیصد انسٹاگرام اور ٹک ٹاک نوجوانوں میں سب سے زیادہ مقبول پلیٹ فارمز بن چکے ہیں،بچے اور خواتین آن لائن دنیا میں سب سے زیادہ کمزور اور خطرے میں رہنے والے افراد میں شامل ہیں۔ نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے سوشل میڈیا کے محفوظ، محتاط اور ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی ہے،پاکستان میں جنوری 2025 تک 6 کروڑ 69 لاکھ سوشل میڈیا صارفین موجود ہیں، آبادی کا 26.4 فیصد انسٹاگرام اور ٹک ٹاک نوجوانوں میں سب سے زیادہ مقبول پلیٹ فارمز بن چکے ہیں،بچے اور خواتین آن لائن دنیا میں سب سے زیادہ کمزور اور خطرے میں رہنے والے افراد میں شامل ہیں،غلط معلومات، بدنیتی پر مبنی خبریں، اور ڈیجیٹل پروپیگنڈا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے،بچے اور خواتین آن لائن دنیا میں سب سے زیادہ کمزور اور خطرے میں رہنے والے افراد میں شامل ہیں، بچوں کو سائبر بُلِیئنگ، آن لائن گرومنگ، اور غیر موزوں مواد کا سامنا ہو سکتا ہے،خواتین کو شناخت کی چوری، سائبر ہراسانی، اور تصویری بلیک میلنگ جیسے سنگین خطرات لاحق ہیں،’مِس انفارمیشن‘ غلط مگر غیر ارادی معلومات جبکہ ‘ڈس انفارمیشن‘ جان بوجھ کر گمراہ کرنے کا عمل ہے،ڈیجیٹل پروپیگنڈا کا مقصد عوامی رائے کو مخصوص سیاسی یا نظریاتی سمت میں لے جانا ہوتا ہے،ایسے مواد سے عوام کا ریاستی اداروں، میڈیا اور جمہوریت پر اعتماد متاثر ہوتا ہے،بحران کے دوران جھوٹی خبریں خوف و ہراس، افراتفری اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرتی ہیں،جھوٹی معلومات سے افراد اور اداروں کی ساکھ کو نقصان، قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں،جمہوری نظام میں عوامی رائے کی تشکیل میں مداخلت سے انتخابی نتائج متاثر ہو سکتے ہیں،فراڈ اور آن لائن اسکیمز بھی سوشل میڈیا کے ذریعے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں،جھوٹی معلومات، پروپیگنڈا اور گمراہ کن مواد کے سنگین سماجی نتائج سامنے آتے ہیں،ایسا مواد اداروں، میڈیا اور جمہوری نظام پر عوام کا اعتماد کمزور کرتا ہے،سماج میں پولرائزیشن اور تقسیم میں اضافہ، متضاد بیانیے پروان چڑھتے ہیں،آن لائن فراڈ اور اسکیمز کے مختلف طریقے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،فِشنگ حملوں میں جعلی ویب سائٹس، ای میلز یا کالز کے ذریعے بینک معلومات چوری کی جاتی ہیں،جعلی سرمایہ کاری کی آفرز اور کاروباری اسکیمز کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دیا جاتا ہے،نیشنل سرٹ نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر شعور، احتیاط، اور ذمے داری کے مظاہرے کی ہدایت کردی ہے،ڈیجیٹل تحفظ کے لیے بہترین اقدامات پر عمل ضرور کریں،منفرد اور مضبوط پاس ورڈز استعمال کریں، پاس ورڈ مینیجر سے مدد لیں، ہر شہری ایک محفوظ اور بھروسہ مند ڈیجیٹل دنیا کے قیام میں اپنا کردار ادا کرے۔