
Dr Pratik Joshi had been living in London for the past six years. He had long dreamed of building a better future abroad for his wife and their three young children, who were staying back in India.
احمد آباد ۔۔۔۔

بھارتی ریاست گجرات میں ہونے والے طیارے حادثے میں دو سو بیالیس افراد ہلاک ہوگئے ۔۔ ان میں ایک ایسی فیملی بھی موت کی وادی میں پہنچ گئی جو زندگی جینے لندن جارہی تھی ۔ یہ بہت ہی دردناک کہانی ہے۔ زندگی کی ناپائیداری اور غیر یقینی صورتحال کو اس واقعہ سے انداز لگایا جاسکتا ہے
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر پرتیک جوشی پچھلے چھ سال سے لندن میں رہ رہا تھا ۔ وہ ہمیشہ سے اپنی بیوی اور تین چھوٹے بچوں کے لیے بیرون ملک بہتر مستقبل بنانے کا خواب دیکھتا تھا، جو بھارت میں رہ رہے تھے۔
بھارت میں طیارہ حادثے میں ایک مسافر نے کیسے جان بچالی ، اہم تفصیلات
چھ سالوں کی منصوبہ بندی، کاغذی کارروائی، اور صبر کے بعد، وہ خواب بالآخر حقیقت بننے والا تھا۔ بس دو دن پہلے، ان کی بیوی، ڈاکٹر کمی ویاس، جو خود بھی ایک طبی پیشہ ور تھیں، نے بھارت میں اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بیگ تیار تھے، الوداع کہے جا چکے تھے، اور مستقبل انتظار کر رہا تھا۔
آج صبح، وہ پانچوں، امید، جوش اور منصوبوں سے بھرے، ایئر انڈیا کی پرواز 171 میں لندن کے لیے سوار ہوئے۔ ایک سیلفی لی، رشتہ داروں کو بھیجی۔ ایک طرفہ سفر تھا، نئی زندگی شروع کرنے کے لیے۔ لیکن وہ کبھی پہنچے نہیں۔ ہوائی جہاز حادثے کا شکار ہو گیا۔ ان میں سے کوئی زندہ نہ بچا۔
بھارتی ریاست گجرات میں طیارہ گر کر تباہ۔طیارے میں 242افراد سوارتھے
چند لمحوں میں، ایک زندگی بھر کے خواب خاک میں بدل گئے۔ یہ سخت یاد دہانی ہے کہ زندگی کتنی نازک ہے۔ جو کچھ بھی آپ بناتے ہیں، جو کچھ بھی آپ امید کرتے ہیں، جو کچھ بھی آپ سے محبت کرتے ہیں، سب کچھ ایک دھاگے پر ٹکا ہوتا ہے۔ اس لیے جب تک موقع ہے، جئیں، محبت کریں، اور خوشی کے آغاز کے لیے کل کا انتظار نہ کریں۔