
نیند نہ پوری ہونے سے ہارٹ اٹیک آ سکتا ہے
ایک تازہ تحقیق کے مطابق صرف تین راتوں کی ناکافی نیند بھی دل کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی شخص مسلسل تین راتیں صرف 4.25 گھنٹے نیند لے تو اس کے جسم میں 90 مختلف اقسام کے سوزش پیدا کرنے والے پروٹینز کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ان میں سے کئی پروٹینز دل کی ناکامی، شریانوں کی بندش اور بے ترتیب دھڑکن جیسے امراض سے جڑے ہوتے ہیں۔
تحقیق میں شامل نوجوان اور صحت مند افراد میں بھی دل پر دباؤ کے آثار سامنے آئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیند کی کمی جسم پر بہت جلد اثر انداز ہونے لگتی ہے۔
راول ڈیم کا گندہ پانی واٹر بورن بیماریوں کا باعث ۔۔ بڑے ایوان میں بڑے انکشاف
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی کے نقصانات صرف دل تک محدود نہیں۔ ناکافی نیند ذہنی دباؤ کے ہارمونز کو بڑھاتی ہے، خون میں شوگر کی سطح کو متاثر کرتی ہے، بھوک کو بے قابو کرتی ہے، جس سے موٹاپا اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس کے علاوہ، نیند کی کمی سے قوتِ مدافعت بھی کمزور ہو جاتی ہے، جبکہ مزاج، یادداشت اور فیصلہ سازی کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اگر نیند کی کمی مسلسل جاری رہے تو جسم کی بیماریوں یا چوٹوں سے بحالی کی صلاحیت بھی کم ہو جاتی ہے، اور ہارمونی نظام میں بگاڑ آ سکتا ہے۔
سیگرٹ نوشی کرنے والے کس بیماری میں مبتلا نہیں ہوتے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اچھی نیند کوئی عیش و عشرت نہیں بلکہ ایک طاقتور محافظ ہے جو دل سمیت مجموعی صحت کو محفوظ رکھتی ہے۔